بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے کہا کہ یہ آج شام 4 بجے تک بند رہے گا۔ لوگوں سے گزارش ہے کہ دوپہر کے کھانے کے بعد ہی نکلیں ورنہ وہ جام میں پھنس جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایمبولینس، ڈاکٹرز اور زیادہ ضرورت مندوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔ دکانداروں سے اپیل کی گئی کہ وہ آج دکانیں بند رکھیں۔
کسان گزشتہ 10 ماہ سے مرکزی حکومت کی جانب سے لائے گئے تینوں زراعت قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ اپنی تحریک کو مزید مضبوط بنانے کے لیے کسانوں نے آج (27 ستمبر) بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔
زرعی قوانین کے خلاف کسان اب بھی سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔ حکومت سے کئی مواقع پر مذاکرات ہوئے لیکن تمام مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے۔
کسان رہنما بھارت بند کو کامیاب بنانے میں مصروف ہیں۔ غازی پور بارڈر پر بیٹھے مشتعل کسانوں نے دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے کو مکمل طور پر بلاک کر دیا ہے۔ کسان دہلی-میرٹھ ایکسپریس وے پر بیٹھے ہیں۔
کسانوں کے احتجاج کے باعث دہلی سے غازی آباد آنے والے دہلی میرٹھ ایکسپریس وے کے تمام راستوں کو پولیس نے پیچھے سے بند کر دیا ہے اور ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
متحدہ کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی قیادت میں کسانوں نے تین زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں آج 10 گھنٹے کے ملک گیر بند کی کال دی ہے۔ اس کے پیش نظر آج دہلی ٹریفک پولیس نے احتیاطا متعدد مقامات پر ٹریفک خدمات بند کردی ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس نے ٹویٹ کیا کہ اترپردیش سے غازی پور کی طرف ٹریفک خدمات روک دی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں:۔بھارت بند: کئی علاقوں کے راستے تبدیل، سکیورٹی کے سخت انتظامات
کانگریس سمیت تمام غیر این ڈی اے پارٹیوں نے کسان تنظیموں کی جانب سے بھارت بند کی کال کی حمایت کی ہے۔ آر ایس ایس سے وابستہ بھارتیہ مزدور سنگھ (بی ایم ایس) کو چھوڑ کر دیگر تمام ٹریڈ یونین ہڑتال کی حمایت کر رہی ہیں۔
بھارت بند کے پیش نظر دہلی میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت کے سرحدی علاقوں میں گشت بڑھا دی ہے اور اضافی اہلکار تعینات کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق چوکیوں پر اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، خاص طور پر سرحدی علاقوں میں اور قومی دارالحکومت میں داخل ہونے والی ہر گاڑی کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔