نئی دہلی:کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن نے بدھ کو راجیہ سبھا میں بڑھتی مہنگائی اور اشیائے ضروریہ پر گڈز اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح میں اضافے کے معاملے پر ہنگامہ کیا۔ جس کے بعد ایوان کی کارروائی کل تک ملتوی کر دی گئی۔ اس طرح مانسون اجلاس کے تین دنوں میں کوئی کام نہیں ہوا ہے۔Rajya Sabha Adjourned
پہلی ملتوی کے بعد دوپہر کے کھانے کے وقفے کے بعد کارروائی شروع ہوتے ہی ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے بڑے پیمانے پر قتل عام کے ہتھیاروں اور ان کی ترسیل کے نظام (قانونی سرگرمیوں کی ممانعت) ترمیمی بل 2022 پر بحث شروع کرنے کی کوشش کی، جسے کل وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایوان میں پیش کیا تھا۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور ایوان کے وسط میں پہنچ گئے۔ شور شرابے کے درمیان ڈپٹی چیئرمین نے کارروائی جاری رکھنے کی کوشش کی تاہم اراکین کا ہنگامہ جاری رہا جس کے باعث انہوں نے ایوان کی کارروائی پورے دن کے لیے ملتوی کردی۔Ruckus Created By Opposition Over GST Inflation
قبل ازیں صبح چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے ضروری قانون سازی کی کارروائی کو نمٹا دیا اور کہا کہ قائد حزب اختلاف نے رول 267 کے تحت نوٹس دیا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے ایوان میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے کا نام پکارا۔ مسٹر کھرگے نے کہا کہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ بچے، بوڑھے اور خواتین سمیت دیگر آبادی مہنگائی کا شکار ہے۔ جی ایس ٹی میں اضافے کی وجہ سے پنسل سے لے کر دیگر اشیاء مہنگی ہو گئی ہیں۔ کھانا پینا بہت مہنگا ہو گیا ہے۔ انہوں نے آٹا، دال، چاول، بورا، چینی وغیرہ جیسی چیزوں کا ذکر کیا۔Ruckus Created By Opposition Over GST Inflation