جے پور: راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے جمعہ کو ہریانہ میں ایک کار سے راجستھان کے دو باشندوں کے جلے ہوئے کنکال ملنے کی خوفناک واردات کی مذمت کی۔ گہلوت نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین بھی دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ راجستھان پولیس نے کہا کہ ایک خاندان کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر مشتبہ افراد کو پکڑنے کے لیے خصوصی ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔ وزیراعلی اشوک گہلوت نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ہریانہ میں بھرت پور کے گھاٹمیکا گاؤں میں دو لوگوں کا قتل قابل مذمت ہے۔ راجستھان اور ہریانہ پولیس مل کر کارروائی کر رہی ہے، ایک ملزم کو حراست میں بھی لیا گیا ہے اور راجستھان پولیس کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کا ٹویٹ اس سے قبل آل انڈیا مجلس اتحاد المسلین کے قومی صدر اسد الدین اویسی نے اس معاملہ میں گہلوت حکومت پر بر وقت کاروائی نہ کرنے پر مذمت کی تھی اور کہا کہ ابھی تک قصورواروں کو گرفتار نہیں کیا گیا جبکہ مجرم کی شناخت نام نہاد 'گاو رکشک' کے طور پر ہوئی ہے۔ اویسی نے اس معاملہ میں انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
دریں اثنا، ریاستی وزیر پرتاپ سنگھ کھچاریاواس نے بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں یوپی، ہریانہ اور مدھیہ پردیش پر امن و امان کے معاملے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راجستھان پولیس مجرموں کو پکڑنے کے لیے ہر جگہ دبش دے رہی ہے اور سخت کارروائی کا بھی عزم کیا ہے۔ وزیر کھچاریاواس نے کہا کہ راجستھان میں ہر بڑے واقعہ کے مجرموں کو سخت سزا دی گئی ہے۔ اس کیس کے مجرموں کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔
واضح رہے کہ چند روز قبل ریاست ہریانہ کے ضلع بھوانی میں ریاست راجستھان کے بھرت پور کے دو مسلم نوجوانوں کو زندہ جلانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پولیس نے دونوں کی جلی ہوئی لاش ہریانہ کے بھوانی میں ایک جلی ہوئی بولیرو گاڑی سے برآمد کی تھی۔ مقتولین کے خاندان کا الزام ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان جنید اور ناصر کو راجستھان سے اغوا کر کے ہریانہ لے گئے اور وہاں ان دونوں کو زندہ جلا کر ہلاک کردیا۔ وہیں بجرنگ دل کے کارکنان نے ٹویٹر پر ایک ویڈیو اپلوڈ کرکے اس واقعہ کی مذمت کی ہے انہوں نے ویڈیو کے ذریعہ اس واردات میں بجرنگ دل کے ملوث ہونے سے صاف انکار کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔