انڈین ریلوے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کے ساتھ ملک کی پہلی سیمی ہائی اسپیڈ گڈز ٹرین 'گتی شکتی' بنا رہا ہے۔ وندے بھارت ایکسپریس کے پلیٹ فارم پر بننے والی اس ٹرین کا پہلا ریک اس سال کے آخر تک تیار ہو جائے گا۔Railways on Semi-High Speed Goods Train
چنئی میں ریلوے کی انٹیگرل کوچ فیکٹری (آئی سی ایف) میں گتی شکتی کے دو ریکوں کی تعمیر شروع ہو گئی ہے۔ تاہم، ریلوے بورڈ نے ایسی 25 گڈز ٹرینیں بنانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔قومی میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے یہ اطلاع دیتے ہوئے آئی سی ایف کے جنرل منیجر اتل اگروال نے کہا کہ ملک کی پہلی سیمی ہائی اسپیڈ گڈز ٹرین کا پہلا ریک دسمبر 2022 میں پٹری پر اتر جائے گا اور دوسرا ریک بھی چند دنوں میں آ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ دونوں ریکوں کو فریٹ مارکیٹ میں جو کاروبار ملتا ہے اس کی بنیاد پر مزید تعمیر کا ٹائم لائن طے کیا جائے گا۔
سیمی ہائی اسپیڈ گڈز ٹرین کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ 16 بوگیوں والی نان ایئر کنڈیشنڈ ٹرین ہو گی۔ اس میں ایل ڈی6 اور ایل ڈی9 کلاس کے کنٹینرز کو ہوائی جہازوں میں سامان لے جانے کے مقصد کے لیے رکھا جا سکتا ہے۔ دو کوچز ایئر کنڈیشنڈ کنٹینرز کے لیے ہوں گے جن میں دودھ کی مصنوعات، مچھلی، پھل، سبزیاں وغیرہ لے جایا جا سکتا ہے۔ ان کے لیے کوچ سے بجلی کا کنکشن دیا جائے گا۔ باقی کوچز میں کنٹینر کو منتقل کرنے کے لیے رولر ہوں گے۔ کوچ میں دو چوڑے دروازے ہوں گے جن کے ذریعے کنٹینرز رکھے یا اتارے جاسکتے ہیں۔
آئی سی ایف کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ گتی شکتی گڈز ٹرین کی توجہ بنیادی طور پر پارسل، کورئیر، ای کامرس اور کھانے پینے کی اشیاء کی نقل و حمل پر مرکوز ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ ٹرینیں وندے بھارت ایکسپریس کی طرح 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔ سیمی ہائی اسپیڈ مال بردار ٹرینیں سستے اور سپر فاسٹ مال برداری کا ایک بہت پرکشش متبادل بننے کا امکان ہے۔
Railways on Semi-High Speed Goods Train: ریلوے جلد ہی ملک کی پہلی سیمی ہائی اسپیڈ گڈز ٹرین لا رہا ہے - سیمی ہائی اسپیڈ مال بردار ٹرینیں
آئی سی ایف کے ایک اہلکار نے بتایا کہ گتی شکتی گڈز ٹرین کی توجہ بنیادی طور پر پارسل، کورئیر، ای کامرس اور کھانے پینے کی اشیاء کی نقل و حمل پر مرکوز ہوگی۔Railways on Semi-High Speed Goods Train
Railways on Semi-High Speed Goods Train
یواین آئی