نئی دہلی: بھارتی ریلوے نے نئے سال میں عزم لیا ہے کہ ملک کے پہاڑی سیاحتی مقامات کو جوڑنے والی میٹر گیج اور نیرو گیج ہیریٹیج ریلوے لائنوں پر ڈیزل انجن ریک کو بند کرکے گرین ہائیڈروجن کے ساتھ جدید ریک چلائی جائیں گی۔ Green Hydrogen Powered Train
ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے آج یہاں نامہ نگاروں سے غیر رسمی بات چیت میں یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کالکا شملہ ریل، کانگڑا ویلی ریل، دارجلنگ ہمالین ریل، ماتھیران ہل ریل اور بلمورا وگئی ریل نیرو گیج میں اور میٹر گیج میں مہو پاتالپانی ریل، نیل گیری ماؤنٹین ریل اور مارواڑ دیوگڑھ مدریا ریل لائنوں پر ڈیزل انجن والے ریکوں کو مرحلہ وار ہٹاکر ان کی جگہ گرین ہائیڈروجن والے نئی ریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ویشنو نے کہا کہ گرین ہائیڈروجن پر چلنے والے نئے ریک وندے بھارت ایکسپریس کے انداز میں بنائے جائیں گے۔ اس میں چار یا پانچ کوچوں والے ریک میں ہر کوچ میں ایک پروپلشن یونٹ ہوگا۔ اس سے گاڑی کو اونچائی پر چڑھنے کے لیے زیادہ طاقت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ یہ ٹرینیں بنیادی طور پر سیاحوں کے لیے چلائی جاتی ہیں اور سیاحوں میں اب بھی اسٹیم انجنوں کی کشش ہے۔ اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہائیڈروجن ریک میں انجن کا ڈیزائن بھاپ کے انجن جیسا ہو گا اور اس میں سیٹی یا ہارن لگایا جائے گا اور اسی طرح پانی سے بھاپ بھی نکلے گی۔