نئی دہلی: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آسام کے ایک میڈیا نیٹ ورک کی طرف سے منعقد کنکلیو میں کہا کہ ون نیشن ون الیکشن کے ذکر کا مقصد لوگوں کی توجہ اصل بنیادی مسائل سے ہٹانا ہے۔ جبکہ بھارت کے بنیادی مسائل ۔ دولت چند لوگوں کے ہاتھوں میں ہونا، امیر اور غریب کے درمیان بہت بڑا تفاوت، بڑے پیمانے پر بے روزگاری، نچلی ذات کے ساتھ امتیازی سلوک، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) اور قبائلی کمیونٹیز سے متعلق ہیں۔
راہل گاندھی نے کہا کہ چونکہ بی جے پی ان مسائل کا ذکر کرکے الیکشن میں نہیں جاسکتی ہے، اس لیے بدھوری کو پارلیمنٹ میں توہین آمیز بیان دینا پڑا، بھارت اور انڈیا نام پر تنازع، یہ سب ایک خلفشار ہے اور ہم اس سے بخوبی وقف ہیں، ہم اسے سمجھتے ہیں اور ہم انہیں ایسا کرنے نہیں دیں گے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی (بی جے پی) کسی بھی ریاست میں جیتنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ واضح رہے کہ راجستھان، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، تلنگانہ اور میزورم میں آنے والے مہینوں میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر راہل نے کہا کہ ' ابھی ہم شاید تلنگانہ جیت رہے ہیں لیکن مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ یقینی طور پر جیت رہے ہیں۔ لیکن راجستھان میں بہت قریبی مقابلہ ہے اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم وہاں بھی جیت جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے کرناٹک میں ایک اہم سبق سیکھا ہے کہ بی جے پی عوام کی توجہ ہٹا کر اور ہمیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی اجازت نہ دے کر الیکشن جیتتی رہی ہے لیکن ہم نے اپنے خیالات کو نمایاں رکھ کر کرناٹک میں الیکشن لڑا اور جیتا بھی۔
کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ آج آپ کیا دیکھ رہے ہیں، یہ مسٹر بدھوری اور پھر اچانک مسٹر نشی کانت دوبے کس طرح کا بیان دے رہے ہیں، بی جے پی یہ سب کر کے ذات پات کی مردم شماری کے معاملے سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ذات پات کی مردم شماری ایک بنیادی چیز ہے جسے بھارت کے لوگ چاہتے ہیں اور وہ اس پر بحث نہیں کرنا چاہتے۔ ان کا کہنا تھا کہ 'جب بھی ہم اس معاملے کو اٹھاتے ہیں تو وہ ہماری توجہ ہٹانے کے لیے ایسی چیزیں استعمال کرتے ہیں لیکن اب ہم نے اس سے نمٹنے کا طریقہ سیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں ہم نے ریاست کو ایک واضح وژن دیا، جو وژن نفرت سے سماج کو تحفظ فراہم کرنے کا ہے۔