دوحہ: قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پیر کے روز ترکیہ اور شام میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ آبادی کے لیے قطر کی طرف سے 10,000 موبائل گھر بھیجنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ ترکی اور شام میں پیر کے روز، 7.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکوں سے کچھ علاقوں میں کافی تباہی ہوئی ہے۔ زلزلے سے دونوں ممالک میں ہزاروں گھر منہدم ہوگئے اور 7000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ "زلزلہ کے متاثرین کی تکلیفوں کو کم کرنے کے لیے 10,000 موبائل گھر بتدریج جلد از جلد متاثرہ علاقوں میں بھیجے جائیں گے۔ اس کے ساتھ قطر کی سول سوسائٹی کی جانب سے قطر ریڈ کریسنٹ سوسائٹی (QRCS) اور قطر چیریٹی (QC) کے توسط سے اضافی امداد بھی دی جائے گی۔ انہوں نے فوری طور پر ترکی میں واقع اپنے دفاتر کے ذریعے اپنا کام شروع کر دیا ہے"۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ ترکیہ اور اس کے پڑوسی ملک شام میں اتوار کی رات آنے والے شدید زلزلے میں مرنے والوں کی تعداد 7000 سے تجاوز کرگئی ہے اور 22,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ترکی میں تقریباً 7000 افراد ہلاک اور 22,426 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ جب کہ ہمسایہ ملک شام میں ہلاکتوں کی تعداد کم وبیش 2050 تک پہنچ گئی ہے جب کہ 3,549 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ترکی کے محکمہ آفات کے سربراہ نے بتایا کہ ملک میں 6,218 عمارتیں منہدم ہو چکی ہیں اور مزید دو شدید زلزلوں کے بعد تقریباً 243 آفٹر شاکس بھی آئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 16,400 امدادی کارکن متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوغان نے تباہ کن زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس صوبوں میں تین ماہ کی ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے۔ اور متاثرہ 10 شہروں کو آفت زدہ زون کا حصہ قرار دیا۔ عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ جیسا کہ 7.8 شدت کے زلزلے سے ہونے والی تباہی کا پیمانہ سامنے آرہا ہے۔ اس سے اندازہ یہ ہو رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 20,000 سے تجاوز کر سکتی ہے۔