امرتسر: پنجاب کے موسٹ وانٹڈ 'وارث پنجاب دے' کا سربراہ امرت پال ملک میں ہے یا ملک سے فرار ہو گیا ہے، اس کے بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ امرت پال کے والد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے ساتھ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آ سکتا ہے۔ وہیں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ امرت پال کا پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے رابطہ ہے۔ اس کی فنڈنگ بھی ہو چکی ہے۔ امرت پال کے چار ساتھیوں کو آسام لے جایا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ امرت پال اے کے ایف کے نام سے ایک پرائیویٹ آرمی بنانے کی تیاری کر رہا تھا۔
پنجاب پولیس نے امرت پال ملک کے سات حامیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ سب پولیس کی حراست میں ہیں۔ پنجاب پولیس نے واضح کیا ہے کہ امرت پال سنگھ اور پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے درمیان تعلق ہے۔ جن سات حامیوں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں بلجندر سنگھ، گورویر سنگھ، گرلال سنگھ، امندیپ سنگھ، اجے پال سنگھ، سوریت سنگھ اور ہرمندر سنگھ شامل ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ امرت پال کا فنانسر دلجیت سنگھ کلسی ہے۔ پولیس کے مطابق کلسی کے فون میں کئی پاکستانی نمبر ہیں۔ کلسی اکثر پاکستان کی باتیں کیا کرتے تھے۔ پولیس نے یہ بھی کہا کہ کلسی جس نمبر کے ذریعے بات کرتا تھا، اس کے ذریعہ 30 کروڑ روپے کی فنڈنگ ملی۔
پولیس نے بتایا کہ جب وہ امرت پال کا پیچھا کر رہی تھی تو جان بوجھ کر چار پانچ موٹر سائیکل سواروں کو پولیس کے قافلے کے سامنے کھڑا کیا گیا، تاکہ وہ بھاگ سکے۔ پولیس کے مطابق یہ ایک سوچی سمجھی سازش تھی۔ ایک سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی ہے۔ اس میں پولیس امرت پال کی کار کا پیچھا کرتی نظر آرہی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ اس نے 25-30 کلومیٹر تک پیچھا کیا۔ عام لوگوں میں اس واقعے کے بارے میں غلط خبریں نہ پھیلے، اس لئے پولیس نے 20 مارچ کی دوپہر 12 بجے تک انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔