چنڈی گڑھ/ترن تارن:پنجاب پولیس نے بیرونی ممالک سے چلائے جارہے دہشت گردی ماڈیول کا پردہ فاش کرتے ہوئے ترن تارن راکٹ پروپیلڈ گرینیڈ (آر پی جی) حملہ کیس کو ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں سلجھاتے ہوئے اس سلسلے میں دو نابالغوں سمیت چھ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔Tarn Taran RPG Attack
ریاستی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) گورو یادو نے آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ملزمین میں سے دو نابالغوں نے ہی گزشتہ 9 دسمبر کی رات تقریباً 11.18 بجے ترن تارن کے سرہالی پولیس اسٹیشن میں آر پی جی داغا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی غیر ملکی مطلوب دہشت گردوں لکھبیر سنگھ عرف لنڈا ہریکے، ستبیر سنگھ عرف ستہ اور گرودیو عرف جیسل کے ذریعہ گوئندوال صاحب جیل میں بند اجمیت سنگھ کی مدد سے کی تھی۔ دو نابالغوں کے علاوہ گرفتار کیے گئے دیگر چار ملزمان کی شناخت گرپریت سنگھ عرف گوپی نمبردار (18) اور جوبن پریت سنگھ عرف جوبن (18) گرلال سنگھ عرف گہلا (19)اور سرلال پال عرف لال عرف لالی (21) کے طور پر ہوئی ہے۔ ان میں سے گوپی نمبردار ، جو کسی دیگر معاملے میں گرفتار تھا،اسے نابالغ ہونے کی وجہ سے عدالت سے ضمانت مل گئی تھی وہ 22 نومبر 2022 کو اپنی رہائی کے ایک دن بعد 18 سال کا ہوگیا تھا اور پھر غیر ملکی ہینڈلرز کے ساتھ رابطے میں آیا۔
ڈی جی پی کے مطابق گرفتار افراد سے دو 32 بور اور ایک 30 بور پستول کے ساتھ ایمونیشن، ایک دستی بم پی۔ 86 اور جرم میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل بھی برآمد ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حملے میں سوویت دور کا 70 ایم ایم بور کا آر پی جی 26 ہتھیار استعمال کیا گیا تھا، جسے گزشتہ 10 دسمبر کو برآمد کیا گیا تھا۔