اترپردیش میں اسمبلی انتخابات 2022 کی سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں۔ یوگی حکومت کے وزراء یوپی کے مختلف مقامات پر پہنچ کر پریس کانفرنس کے ذریعہ اپنی حکومت کی حصولیابیوں کو گنا رہے ہیں۔ اترپردیش حکومت میں آبی وسائل اور اقلیتی بہبود کے وزیر بلدیو سنگھ اولکھ رامپور کی تحصیل بلاسپور اسمبلی حلقہ سے آتے ہیں۔
بلاسپور کے زمینی مسائل پر بات کرنے کے لئے ای ٹی بھارت نے وہاں کی عوام سے بات چیت کی اور آئندہ اسمبلی انتخابات 2022 کے لئے عوام کے رجحانات کو جاننے کی کوشش کی۔
بلاسپور کی عوام نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو زبردست تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یوگی حکومت ہر معاملے میں فیل نظر آتی ہے۔
ملک میں بڑھ رہی مہنگائی پر بات کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ہوں یا رسوئی گیس سلینڈر کی قیمتیں، عام آدمی کی زندگی کافی متاثر ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے آج گھر کے اخراجات برداشت کرنا مشکل ہو گیا ہے جس کے باعث لوگ بہت پریشان ہیں۔
وہیں کچھ لوگوں نے بے روزگاری کے متعلق یوگی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت میں لوگ بڑی تعداد میں بے روزگار ہو گئے ہیں، لوگ ڈگریاں لیے گھوم رہے ہیں لیکن حکومت کو اس بات کی کوئی فکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم اترپردیش میں تبدیلی چاہتے ہیں اور 2022 میں ہم اپنے ووٹ کے ذریعہ بی جے پی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرکے سماجوادی پارٹی کی حکومت لائیں گے۔
مزید پڑھیں:۔یوگی اترپردیش انتخابات میں بی جے پی کی قیادت کریں گے
اس موقع بلاسپور کے لوگوں نے کسان تحریک کے حوالے سے حکومت کے رویہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 10 ماہ سے کسان سڑکوں پر بیٹھا ہوا ہے لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا کسانوں کے ساتھ اسی قسم کا رویہ رہا تھا تو ہم بھی اب چپ بیٹھنے والے نہیں ہیں۔ ہم کسانوں کی تحریک میں برابر کے شریک ہیں اور کسانوں کے مطالبات بالکل جائز ہیں۔ حکومت کو کسانوں کے مطالبات کو ماننا چاہئے۔
ریاستی وزیر اور بلاسپور ایم ایل اے بلدیو سنگھ اولکھ سے متعلق لوگوں کا کہنا تھا کہ بلدیو سنگھ اولکھ نے بھی کسانوں کے مطالبات کو نظرانداز کیا یہاں تک کہ بلاسپور کے دو کسانوں کی دہلی دھرنے کے دوران اموات بھی ہوئی تھیں۔