کاس گنج:مہاراشٹر اور کرناٹک کے بعد اب اترپردیش کے کاس گنج میں بھی ہندو شدت پسندوں کی جانب سے اذان کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ ہندو شدت پسندوں نے احتجاج کے طور پر مندروں میں لاؤڈ سپیکر لگا کر بھجن کیرتن اور ہنومان چالیسہ کا ورد شروع کردیا ہے۔ جمعرات کو ضلع کے پٹیالی کوتوالی علاقے میں اذان کے خلاف ہندو شدت پسندوں نے مندروں پر لاؤڈ اسپیکر لگا دیے۔ اس کے بعد دن میں کئی بار بھجن کیرتن اور ہنومان چالیسہ پڑھا۔ Protest Against Azaan In Loud Voice Through Loudspeaker In Kasganj
Azaan Controversy: اذان کی مخالفت میں لاؤڈ اسپیکر سے ہنومان چالیسہ پڑھا گیا - کاس گنج میں اذان کی مخالفت
یوپی کے کاس گنج میں مساجد میں اذان کی تیز آواز کے خلاف ہندو شدت پسندوں نے احتجاج کیا۔ اذان کی مخالفت میں ہندو شدت پسندوں نے مندروں پر لاؤڈ اسپیکر لگا کر بھجن کیرتن اور ہنومان چالیسہ کا پاٹھ پڑھا۔ Protest Against AzaanIn Kasganj
![Azaan Controversy: اذان کی مخالفت میں لاؤڈ اسپیکر سے ہنومان چالیسہ پڑھا گیا اذان کی مخالفت میں لاؤڈ اسپیکر سے ہنومان چالیسہ پڑھا گیا](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/768-512-15024366-630-15024366-1650006039466.jpg)
ہندوتوا رہنما نتن چترویدی کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار لاؤڈ اسپیکر پر اونچی آواز میں اذان کی مخالفت کی اور دھیمی آواز میں اذان دینے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔ لیکن ان کی درخواست کا کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے یہ قدم اٹھایا۔ نتن چترویدی نے کہا کہ انہوں نے یہ منصوبہ بنایا ہے کہ وہ مندروں میں لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ بھی پڑھیں گے اور بھجن کیرتن بھی کریں گے۔
- مزید پڑھیں:۔ Loudspeakers Remove ٖFrom All Mosques: راج ٹھاکرے نے تین مئی تک تمام مساجد سے لاؤڈ اسپیکر اتارنے کا انتباہ دیا
نتن چترویدی نے بتایا کہ انہوں نے پٹیالی علاقے کے دو مندروں شری گوپال جی مندر اور شری شیو مندر میں لاؤڈ اسپیکر لگا کر ہنومان چالیسہ اور بھجن کیرتن شروع کیا ہے۔ نتن چترویدی نے خبردار کیا کہ اگر لاؤڈ اسپیکر میں محدود آواز میں اذان نہیں دی گئی تو آنے والے دنوں میں تمام مندروں میں لاؤڈ اسپیکر لگائے جائیں گے۔