مشہور عالم دین اور مولانا منظور نعمانی کے انتقال کے سلسلہ میں خاندانی ذرائع نے بتایا کہ مولانا مرحوم کوکوئی خاص بیماری نہیں تھی لیکن وہ عمرکے تقاضاکے مطابق عارضے سے متاثر تھے مولانا ایک ممتاز علمی شخصیت اور کئی اہم اور فکر انگیز کتابوں کے مصنف تھے۔ جن میں 6 جلدوں میں محفل قرآن نام سے ایک شاہ کار تفسیر اور واقعہء کربلا اور اس کا پس منظر مشہور ہیں۔ وہ حضرت مولانا منظور نعمانیؒ کے سب سے بڑے فرزند تھے۔ مولانا کی تعلیم دار العلوم دیوبند میں ہوئی جہاں انہوں نے شیخ الاسلام حضرت مدنیؒ سے استفادہ کیا۔ مولانا اسعد مدنی، اور مولانا محمد سالم قاسمی ان کے ہم درس تھے1974 میں رسمی فراغت کے بعد کے بعد اور ان کے رسالہ الفرقان کے لمبی مدت تک ایڈیٹر رہے۔
سن ساٹھ کی دہائی میں انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی حفیظ نعمانی کے ساتھ ہفت روزہ ندائے ملت نکالا۔ جس کے سرپرست مولانا علی میاں اور مولانا نعمانیؒ ہوا کرتے تھے۔ اسی دور میں مسلم مجلس مشاورت کے قیام میں فعال کردار ادا کیا۔ ان کے مضامین اپنے عہد میں نہایت فکر انگیز ہوا کرتے تھے۔وہ آزادی کے بعد ہندوستان کے اہم اصحاب قلم میں شمار ہوتے تھے۔ اور مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے ان کی تحریریں رہنما سمجھی جاتی تھیں۔