اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ممتاز عالم دین، مفکر ومصنف مولانا عتیق الرحمان سنبھلی کا دہلی میں انتقال

مشہور عالم دین اور مولانا منظور نعمانی کے بڑے صاحبزادے مولانا عتیق الرحمان سنبھلی کاآج دہلی میں طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا ان کی عمر 96 برس تھی پسماندگان میں دو بیٹے دو بیٹیاں ہیں ان کی تدفین اور نماز جنازہ کل سنبھل میں بعد نماز ظہر ادا کی جائے گی

UNI National News
UNI National News

By

Published : Jan 23, 2022, 11:09 PM IST

مشہور عالم دین اور مولانا منظور نعمانی کے انتقال کے سلسلہ میں خاندانی ذرائع نے بتایا کہ مولانا مرحوم کوکوئی خاص بیماری نہیں تھی لیکن وہ عمرکے تقاضاکے مطابق عارضے سے متاثر تھے مولانا ایک ممتاز علمی شخصیت اور کئی اہم اور فکر انگیز کتابوں کے مصنف تھے۔ جن میں 6 جلدوں میں محفل قرآن نام سے ایک شاہ کار تفسیر اور واقعہء کربلا اور اس کا پس منظر مشہور ہیں۔ وہ حضرت مولانا منظور نعمانیؒ کے سب سے بڑے فرزند تھے۔ مولانا کی تعلیم دار العلوم دیوبند میں ہوئی جہاں انہوں نے شیخ الاسلام حضرت مدنیؒ سے استفادہ کیا۔ مولانا اسعد مدنی، اور مولانا محمد سالم قاسمی ان کے ہم درس تھے1974 ؁میں رسمی فراغت کے بعد کے بعد اور ان کے رسالہ الفرقان کے لمبی مدت تک ایڈیٹر رہے۔



سن ساٹھ کی دہائی میں انہوں نے اپنے چھوٹے بھائی حفیظ نعمانی کے ساتھ ہفت روزہ ندائے ملت نکالا۔ جس کے سرپرست مولانا علی میاں اور مولانا نعمانیؒ ہوا کرتے تھے۔ اسی دور میں مسلم مجلس مشاورت کے قیام میں فعال کردار ادا کیا۔ ان کے مضامین اپنے عہد میں نہایت فکر انگیز ہوا کرتے تھے۔وہ آزادی کے بعد ہندوستان کے اہم اصحاب قلم میں شمار ہوتے تھے۔ اور مسلمانوں کے مسائل کے حل کے لیے ان کی تحریریں رہنما سمجھی جاتی تھیں۔



مولانا اپنی صحت کی خرابی کی بنا پر1976عیسوی میں برطانیہ منتقل ہوگئے۔ جہاں ان کی علمی خدمات اور مسلمانوں کے مسائل میں متحرک کردار کا سلسلہ جاری رہا۔ مولانا اپنے خلوص وسادہ معیار زندگی اور شرافت ووضع داری میں پچھلے زمانوں کی یادگار معلوم ہوتے تھے۔ علالت اور کبر سنی کے عوارض کی وجہ سے وہ کئی سال سے دہلی اپنے صاحب زادے مولانا عبید الرحمان سنبھلی کے ساتھ مقیم تھے۔ آج قبل عشاء مولائے حقیقی سے جاملے۔


یو این آئی

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details