جموں: جموں و کشمیر انتظامیہ نے بدھ کے روز مرکزی علاقے میں کرن پٹیل کے دوروں کی تحقیقات کا حکم دیا۔ اس کی اطلاع ایک اہلکار نے دی ہے۔ محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں وجے کمار بدھوری ڈویژنل کمشنر (کشمیر) کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے جنہیں ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ وجے کمار بدھوری کی بطور انکوائری آفیسر تقرری کو منظوری دی گئی ہے تاکہ گذشتہ مہینوں کے دوران کرن پٹیل کے کشمیر کے دوروں اور اس کے لیے کیے گئے حفاظتی انتظامات سے متعلق مختلف پہلوؤں کی انکوائری کی جا سکے۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ انکوائری آفیسر متعلقہ افسران / اہلکاروں کی طرف سے غلطیوں کی نشاندہی کرے گا اور ایک ہفتے کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کرے گا۔ واضح رہے کہ کرن پٹیل وادی کشمیر کے اپنے تیسرے دورے پر تھے جب انہیں پولیس نے 2 مارچ کو سری نگر کے ایک 5 اسٹار ہوٹل سے گرفتار کیا تھا۔ اس نے ابتدائی طور پر کچھ وزیٹنگ کارڈز اور فرضی دستاویزات تیار کیا، جس کی بنیاد پر اس نے نہ صرف کسی فرد یا گروہ کو بلکہ سول انتظامیہ اور پولیس محکمے کے اعلیٰ حکام سمیت معاشرے کے انتہائی اعلیٰ طبقے کو دھوکہ دیا۔ وہ زیڈ کیٹیگری کی سکیورٹی، بلٹ پروف گاڑی حاصل کرنے میں کامیاب ہوا اور کافی عرصے تک فائیو اسٹار پروٹوکول سے لطف اندوز ہوا۔
مزید پڑھیں:۔Gujarat Conman Kashmir Visit گجراتی ٹھگ کا کشمیر دورہ، صوبائی کمشنر معاملے کی انکوائری کریں گے
Fake PMO Official پی ایم او کے فرضی عہدیدار کے جموں و کشمیر دوروں کی تحقیقات کا حکم
جموں و کشمیر کی ایل جی انتظامیہ نے پی ایم او کے فرضی عہدیدار کرن پٹیل کے دوروں کی تحقیقات کا حکم دیا۔ گذشتہ روز کرن پٹیل نے خود کو پی ایم او کا فرضی عہدیدار بتا کر جموں و کشمیر کے مختلف حساس علاقوں کا دورہ کیا۔
پولیس نے کہا کہ ملزم کے دستاویزات، وزیٹنگ کارڈز اور موبائل فون ایف ایس ایل جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں، تاہم ایف ایس ایل امتحان کی رپورٹ تفتیشی ایجنسی کو موصول نہیں ہوئی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب تک کی گئی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم نے وادی کشمیر کے انتہائی حساس مقامات اور علاقوں کا دورہ کیا ہے جہاں تک کشمیر کی موجودہ سکیورٹی صورتحال کا تعلق ہے انتہائی محفوظ اور انتہائی حساس ہے۔ پولیس نے مزید کہا کہ معاملے کے اس پہلو کی تفتیشی مشینری کے ذریعہ اچھی طرح سے جانچ پڑتال ضروری ہے کہ ملزم نے ان مقامات اور علاقوں کا دورہ کیسے اور کس مقصد کے ساتھ کیا؟