سیاسی تجزیہ نگار پرشانت کشور نے پریانکا گاندھی کی سیاسی سرگرمیوں پر تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کے بات کرنے کا انداز، فیصلے لینے کی صلاحیت یا لباس سے لیکر پاؤں کی نقل و حرکت میں وہ اپنی دادی اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی جیسی لگتی ہیں اور عام لوگ بھی ان میں مضبوط قیادت کی صلاحیت دیکھتے ہیں۔ شاید ایسی لئے پریانکا گاندھی کی یہ خوبیاں ان کے بھائی راہل گاندھی کو خوفزدہ کرتی ہیں۔ اسی لیے انہوں نے 2017 میں پریانکا گاندھی کو اترپردیش کا چہرہ نہیں بننے دیا۔
پرشانت کشور نے بتایا کہ 2017 کے یوپی انتخابات سے قبل انہوں نے پرینکا گاندھی سے کہا تھا کہ وہ کانگریس کا چہرہ بنیں لیکن کانگریس کے رہنما خاص طور پر راہل گاندھی اس کے لیے تیار نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی کے ساتھ ان کی پہلی ملاقات پٹنہ میں ہوئی، ساتھ ہی راہل گاندھی نے انہیں یوپی انتخابات میں کانگریس کے لیے کام کرنے کی پیشکش کی، تاہم اس وقت ریاست کی سیاسی صورت حال بہت اچھی نہیں تھی اور خاص طور پر کانگریس کے لیے حالات بالکل برعکس تھے۔
ایسی صورت حال میں پہلے تو وہ اس پیشکش کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں لے پارہے تھے لیکن اپنے ساتھیوں سے بات کرنے کے بعد انہوں نے کام کرنے کا ذہن بنا لیا۔ اس دوران مسلسل تین مہینوں تک اترپردیش میں رہنے کے بعد انہوں نے پارٹی کے لیے منصوبے بھی بنائے۔