نئی دہلی: مرکزی وزیر اور سابق آرمی چیف (ریٹائرڈ) جنرل وی کے سنگھ نے نجی سیکورٹی ایجنسیوں کو جدید سیکورٹی تکنیکوں کو اپنانے کا مشورہ دیتے ہوئےہفتے کو کہا کہ سیکورٹی کے شعبے میں ہنر مند اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے میں وہ اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔VK Singh On Private Security
سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں اور شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت سنگھ نے ہفتہ کو کہا کہ تربیت یافتہ سیکورٹی اہلکاروں کی کمی ہوائی اڈوں سے لے کر ریلوے اسٹیشنوں تک محسوس کی جا رہی ہے۔ ایسے میں آج نجی سیکیورٹی اداروں کے کردار کو نظر انداز کرنا مشکل ہے۔ سنگھ نے یہاں پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیوں کی ایک انجمن کاپسی (سنٹرل ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ سیکورٹی انڈسٹری) کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سیکورٹی کے شعبے میں تربیت یافتہ اہلکاروں کی کمی ہے۔ پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیاں اس کمی کو پورا کر سکتی ہیں اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنا کر اپنے مواقع بھی بڑھا سکتی ہیں۔
کاپسی کی 14ویں قومی کانفرنس کو مرکزی وزیر مملکت برائے محنت و روزگار رامیشور تیلی اور بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کے صنعتوں کے وزیر مملکت بھانو پرتاپ سنگھ نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر تنظیم کی جانب سے سیکیورٹی کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے منتخب افراد کو اعزاز سے نوازا گیا۔ کانفرنس کی صدارت کاپسی کے صدر کنور وکرم سنگھ نے کی۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی مرکزی وزیر سنگھ نے کہا کہ ہوائی اڈے سے ریلوے اسٹیشن تک ٹرینڈ کرنے والے سیکورٹی اہلکاروں کی کمی ہے۔ رہائشی احاطے سے لے کر صنعتی مقامات اور دیگر اہم مقامات پر نجی سیکیورٹی ایجنسیاں سیکیورٹی کی ذمہ داری نبھا رہی ہیں۔ آج نجی سیکیورٹی اداروں کی خدمات کو نظر انداز کرنا مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سیکورٹی سیکٹر ایک بڑا روزگار پیدا کرنے والا شعبہ ہے اور یہ تقریباً ایک کروڑ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ پرائیویٹ سیکورٹی ایجنسیز ریگولیشن ایکٹ میں ترمیم کرے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اس شعبے کے لیے ایک ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کی بھی مانگ کی۔