صدر پوتن نے وزیراعظم کو یوکرین کے حوالے سے حالیہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے اپنے دیرینہ یقین کا اعادہ کیا کہ روس اور نیٹو کے درمیان اختلافات کو ایماندارانہ اور مخلصانہ بات چیت کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ Russia-Ukraine Crisis
وزیر اعظم کے دفتر کے بیان کے مطابق وزیر اعظم مودی نے تشدد کے فوری خاتمے کی اپیل کی، اور سفارتی مذاکرات اور بات چیت کے راستے پر واپس آنے کے لیے تمام فریقوں سے ٹھوس کوششوں پر زور دیا۔
وزیر اعظم مودی نے روسی صدر پوتن کو یوکرین میں ہندوستانی شہریوں بالخصوص طلباء کی حفاظت سے متعلق ہندوستان کی تشویش کے بارے میں بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ بھارت ان کے محفوظ اخراج اور بھارتیوں کی واپسی کو سب سے زیادہ ترجیح دیتا ہے۔
پی ایم او کے مطابق پی ایم مودی اور صدر پوتن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ان کے عہدیدار اور سفارتی ٹیمیں اہم دلچسپی کے امور پر باقاعدہ رابطے جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ ہندوستان میں یوکرین کے سفیر ڈاکٹر ایگور پولیکھا نے جاری بحران میں وزیر اعظم مودی سے براہ راست ثالثی کی التجا کی تھی۔
ڈاکٹر پولیکھا نے ہندوستانی حکومت سے مداخلت کی درخواست کی اور پی ایم مودی پر زور دیا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بات کریں۔
روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد وزیر اعظم نے آج کابینہ کمیٹی برائے سلامتی (CCS) کی میٹنگ کی صدارت کی۔ مودی کے علاوہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو سرکاری ذرائع نے شیئر کی گئی میٹنگ کی ویڈیو میں دیکھا گیا ہے۔
مرکزی وزراء پیوش گوئل اور ہردیپ سنگھ پوری جو سی سی ایس کا حصہ نہیں ہیں میٹنگ میں تھے۔ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری پی کے مشرا نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔
پوتن، جنہوں نے بین الاقوامی مذمت اور پابندیوں کو ایک طرف رکھا اور جمعرات کو یوکرین کے خلاف فوجی کارروائی شروع کرنے کا اعلان کیا، دوسرے ممالک کو بھی خبردار کیا کہ مداخلت کی کسی بھی کوشش کے ایسے نتائج برآمد ہوں گے جو انہوں نے کبھی نہیں دیکھے ہوں گے۔