جموں: وزیر اعظم نریندر مودی دیوالی کا تہوار آرمی جوانو ں کے ساتھ منانے کے لیے راجوری کے نو شہر ہ پہنچے۔ اُنہوں نے نوشہرہ میں لائن آف ڈیوٹی میں اپنی جان گنوانے والے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
Diwali 2021: ایل او سی پر وزیراعظم ایل نے جوانوں سے ملاقات کی اس کے بعد نوشہرہ سیکٹر میں فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ میں اپنے گھر والوں کے سا تھ دیوالی منانے کے لئے آپ سب کے ساتھ ہوں۔ میں نے ہر دیوالی ہماری سرحدوں کی حفاظت کرنے والے فوجیوں کے ساتھ گزاری ہے۔ آج میں اپنے ساتھ یہاں اپنے فوجیوں کے لیے کروڑوں ہندوستانیوں کی نیک خواہشات لے کر آیا ہوں۔
یاد رہے کہ سرحدی علاقوں میں تعینات ہندوستانی مسلح افواج کے جوانوں کے ساتھ دیوالی منانے کی اپنی روایت پر عمل کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی جمعرات کو جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں پہنچے۔ اس موقع پر انہوں نے فوجیوں سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے سپاہی سرحدو ں پر جاگتے ہیں جس کی وجہ سے ہے کہ ہمارے ملک کے لوگ سکون سے سو سکتے ہیں اور تہواروں میں خوشی مناتے ہیں۔ پی ایم نے نوشہرہ میں فوج کے جوانوں سے کہا کہ ہر ہندوستانی کو سرجیکل اسٹرائیک کے دوران اس بریگیڈ کے کردار پر فخر ہے۔
انہوں نے مز ید کہا کہ پہلے سیکورٹی فورسز کے لیے دفاعی ساز و سامان کی خریداری میں برسوں لگتے تھے۔ دفاعی شعبے میں خود انحصاری کا عزم ہی پرانے طریقوں کو تبدیل کرنے کا واحد راستہ ہے۔ سرحدی علاقوں میں رابطے میں بہتری آئی ہے، چاہے وہ لداخ سے اروناچل پردیش تک ہو، جیسلمیر سے انڈمان اور نکوبار جزائر تک۔ اس سے ہمیں اپنی تعیناتی کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد ملی ہے۔
آپ کو بتا تے چلے کہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے نریندر مودی نے 2014 میں سیاچن میں فوجیوں دیوالی منانی شر وع کی تھی۔ اس بار وزیر اعظم مودی نے راجوری کے نوشہرہ سیکٹر میں تعینات اہلکاروں کے درمیان دہوالی منائی۔ وزیر اعظم کے اس دورے سے قبل آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے نے راجوری سمیت آگے کے علاقوں کا فضائی سفر کیا تھا۔ انہیں جموں خطے میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ موجودہ سیکورٹی صورتحال کے بارے میں بریفنگ لی تھی۔
مزید پڑھیں:۔غریبوں کو دیوالی تک مفت اناج ملے گا: مودی
وزیر اعظم کی راجوری آمد کے سلسلے میں حفاظتی انتظامات بھی سخت کر دیے گئے ہیں جبکہ ساتھ ہی سرحدوں پر بھی فوج الرٹ ہے۔ وزیر اعظم کے ہمراہ فوجی سربراہ اور دیگر فوجی و سیول حکام بھی موجود ہیں۔