لکھنؤ: کانگریس کے راجیہ سبھا رکن پرمود تیواری نے ہفتہ کو کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے تغلقی فرما جاری کر کے ملک کی معیشت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔تیواری نے کہا کہ محمد بن تغلق کی طرح مودی سرکاری من مانے فیصلے کررہی ہے۔ جس طرح محمد بن تغلق نے اپنے ہی ذریعہ کئے گئے تانبے کے سکے کو بند کردیا تھا اسی طرح آج مودی حکومت پہلے تو ایک ہزار اور 500 روپئے کے نوٹ کو بند کر کے 2000 کا نوٹ لائی اور پھر اس نے 2000 روپئے کے نوٹ بند کر نے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھ سال چھا ماہ میں ہی مرکزی حکومت نے نومبر 2016 کے اپنے فیصلے کو پلٹتے ہوئے اپنے ہی میعاد کار میں 2ہزار روپئے کے نوٹ کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے کہ 30ستمبر کے بعد یہ لیگل ٹینڈر نہیں رہیں گے یعنی مودی حکومت نے مان لیا ہے کہ نومبر 2016 کا ان کا فیصلہ غلط تھا یا پھر آج کا فیصلہ غلط ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس فیصلے سے آج ایک بار پھر غیر یقینی کا دور شروع ہوگیا ہے۔ ملک میں پونجی سرمایہ خطرے میں پڑجائے گا جس کسی نے منصوبہ بنایا ہوگا اپنے صنعت، کاروبار یا سرمایہ کاری کے لئے اس کا کیا ہوگا۔ اور انہیں کتنی پریشانی ہوگی۔ مودی حکومت کی پالیسی یاتو تب غلط تھی یا پھر اب غلط ہے۔ ان 6سال 6 مہینے میں ہی پی ایم مودی کی معیشت کا فیصلہ پوری طرح غلط ثابت ہوگیا۔