نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سابق صدر اور انسانی وسائل کی ترقی کے سابق وزیر مرلی منوہر جوشی نے کہا ہے کہ نیا تعلیمی ڈھانچہ صرف تحقیق اور اختراع کے کلچر کو اپنا کر اور تدریسی معیار کو بہتر بنا کر شروع کیا جا سکتا ہے۔ منوہر جوشی نے جمعرات کے روز یہاں چوتھے ڈاکٹر راجا رام جے پوریہ میموریل لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم کی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے، سب کے لیے پائیدار مستقبل بنانے کے واسطے ایک اہم روڈ میپ تیار کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں موجود وژن کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے بغیر سب کے لیے بہتر زندگی کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے۔ مجموعی ترقی کے لیے ٹیکنالوجی کو اولین مقام دینا ہوگا۔
اس موقع پر ڈاکٹر جوشی نے ملک کی تعمیر میں جے پوریہ خاندان بالخصوص ڈاکٹر راجا رام جے پوریہ کے کردار کی جم کر ستائش کی۔ سیٹھ آنندرم جے پوریا گروپ آف ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز کے چیئرمین ششیر جے پوریہ نے اس موقع پر اپنی تقریر کے دوران پائیدار مستقبل کی تعمیر میں تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ تمام 17 پائیدار ترقیاتی اہداف (SDGs) میں شاید تعلیم ہی واحد ہدف ہے جس کے دیگر پائیدار اہداف پر بڑے پیمانے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، اس لیے ہمارے تعلیمی نظام کو مرکز میں رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ڈاکٹر راجا رام جے پوریہ کو تعلیم، ترقی پسند صنعتی اور سماجی کام کے ذریعے قوم کی تعمیر میں اپنے تعاون کے لیے یاد کیا جاتا ہے۔