اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Population Bill Draft: اتر پردیش میں آبادی پر قابو پانے کے لئے قانونی سرگرمیاں تیز

ریاست اتر پردیش میں آبادی پر قابو پانے کے لئے قانونی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں۔ آنے والے وقت میں ریاست میں دو سے زائد بچوں کے والدین اب حکومت کی جانب سے ملنے والی سہولیات سے محروم ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایسے افراد پنچایت انتخابات سے لے کر بلدیاتی انتخابات لڑنے کے اہل نہیں ہوں گے۔

اے این متل
اے این متل

By

Published : Jul 10, 2021, 1:43 PM IST

Updated : Jul 10, 2021, 2:11 PM IST

ریاست میں آبادی پر قابو پانے کے لئے -2021 کا مسودہ تیار کر کے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا گیا ہے۔ اس کے بعد لوگوں سے اس معاملہ پر ان کی رائے طلب کی گئی ہے۔ اس کے بعد کمیشن اس مسودہ کو ریاستی حکومت کو سونپے گا۔ پھر حکومت اس معاملہ پر غور و خوض کرے گی۔

مذکورہ کمیشن کے چیئرمین جسٹس اے این متل کا کہنا ہے کہ آزادی کے وقت سے ہی آبادی پر قانون سازی کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ پر نوٹس لے کر قانون بنانے کی سمت قدم اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ بڑھتی آباد پر قابو پانے کے لئے قانون سازی کی اشد ضرورت ہے۔ ملک کی دیگر کئی ریاستیں اس سمت میں قدم اٹھارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر آبادی پر قابو پانے کے لئے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو بے روز گاری، فاقہ کشی، سمیت دیگر کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اسی لئے آبادی پر روک لگانے کے لئے آسام، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں مذکورہ قانو ن پر غور و خوض کیا گیا ہے۔

بےروزگاری اور فاقہ کشی سمیت دیگر کئی پہلوؤں کو ذھن میں رکھتے ہوئے ایک مسودہ تیار کیا گیا ہے۔ اس کے بعد حکومت اسے ریاست میں قانونی شکل میں نافذ کرے گی۔ اگر لوگ حکومت کے منصوبوں سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں تو مذکورہ قانون پر عمل کرنا لازمی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مسودہ میں یہ شامل کیا ہے کہ اگر دو بچوں والے افراد قانون پر عمل پیرا نہیں ہوتے ہیں تو اس کے پاس موجود راشن کارڈ کو منسوح کردیا جائے گا اور حکومت کی جانب سے ملنے والی تمام تر سہولیات سے انہیں محروم بھی کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں :میرٹھ: آبادی پر قابو پانے کے لیے قانون کا مطالبہ

2011مردم شماری کے مطابق اتر پردیش میں اس وقت 20 کروڑ کی آبادی تھی اور موجودہ وقت میں ریاست کی آبادی 24 کروڑ بتائی جارہی ہے۔

مذہب کی بنیاد پر اعداد و شمار کے مطابق 2011 میں اتر پردیش میں ہندوؤں کی تعداد تقریباً 16 کروڑ تھی۔ یہ کل آبادی کا تقریباً 80 فیصدہے۔ وہیں مسلمانوں کی آبادی تقریباً چار کروڑ تھی۔ عیسائیوں کی آبادی چار لاکھ، سکھوں کی آبادی ساڑھے چھ لاکھ اور جین کی آبادی دو لاکھ 30 ہزار تھی۔

Last Updated : Jul 10, 2021, 2:11 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details