پولیس اور سکیورٹی فورسز مسلسل سرچ آپریشن میں مصروف جموں: جموں و کشمیر پولیس چوبیس گھنٹے نامعلوم حملہ آوروں کی تلاش میں مصروف ہے جنہوں نے راجوری کے ڈانگری میں فائرنگ کر کے 5 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ فائرنگ کے اس واقعہ کے بعد سے راجوری اور پونچھ اضلاع کو سکیورٹی فورسز نے سیل کر دیا ہے۔ نامعلوم حملہ آوروں کو جلد از جلد پکڑنے کے لیے راجوری پولیس نے راجوری سے پونچھ کے علاقے میں سینکڑوں پوسٹرز لگائے ہیں جن میں حملہ آوروں کے بارے میں معلومات دینے والے شخص کو 10 لاکھ روپے انعامل کی پیشکش کی گئی ہے۔
اس کے ساتھ ہی پولیس نے ڈانگری حملے سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے 50 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس اس معاملے میں ثبوت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ لوگوں کو قتل کرنے والے مفرور حملہ آوروں کو جلد از جلد گرفتار کیا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ راجوری اور پونچھ کے جنگلات سے حساس علاقوں میں سکیورٹی فورسز مسلسل مشترکہ تلاشی مہم چلا رہی ہیں جبکہ راجوری کے داخلی اور خارجی راستوں کو سکیورٹی فورسز نے سیل کر دیا ہے اور ہر آنے جانے والی گاڑیوں کی چیکنگ بھی کی جا رہی ہے۔
اس دوران خبر ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ 13 جنوری کو جموں آ سکتے ہیں۔ اس دوران وہ راجوری کے علاقے ڈانگری جا سکتے ہیں جہاں وہ حملے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گے۔ فی الحال سرکاری طور پر امت شاہ کے دورے کے بارے میں معلومات نہیں دی گئی ہیں لیکن بی جے پی ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق وہ اس ہفتے راجوری جا سکتے ہیں۔ خبر یہ بھی ہے کہ 26 جنوری کے بعد وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور آرمی چیف راجوری کا دورہ کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر کے پونچھ اور راجوری اضلاع کے جنگلی علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ایس او جی ، سی آر پی ایف اور فوج نے مشترکہ طورپر جنگلی علاقوں کو محاصرے میں لے کر سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دیئے۔ اطلاعات کے مطابق راجوری اور پونچھ کے جنگلی علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے بدھ کے روز تلاشی آپریشن شروع کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سکیورٹی فورسز نے پونچھ کے جنگلی علاقوں جن میں دلیرا اور کھنیٹر شامل ہیں کو محاصرے میں لے کر آس پاس علاقوں میں پہرے بٹھائے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ راجوری کے مضافاتی علاقوں میں بھی سیکورٹی فورسز کی جانب سے تلاشی آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک وسیع کیا گیا ہے۔
دفاعی ذرائع نے تلاشی آپریشن کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ راجوری کے ڈانگری گاؤں میں شہری ہلاکتوں کے بعد خط پیر پنچال میں سیکورٹی کو مستعد کیاگیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ولیج ڈیفنس کمیٹیوں کے ممبران کو جدید اسلحہ کی تربیت دی جارہی ہیں تاکہ امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جا سکے۔ اُن کے مطابق راجوری، پونچھ اور کشتواڑ اضلاع میں سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ جگہ جگہ لوگوں کی جامع تلاشیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بتادیںکہ راجوری کے ڈانگری گاوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد خط پیر پنچال میں نہ صرف سکیورٹی کو مضبوط کیا گیا بلکہ 20 پیرا ملٹری فورسز کی اضافی کمپنیاں بھی ان علاقوں میں تعینات کی گئی ہیں۔