نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے فون پر بات کی اور اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان تنازعہ کے درمیان مغربی ایشیا کی تازہ ترین صورتحال پر بات کی۔ دونوں رہنماؤں نے شہریوں کے جان و مال کے نقصان پر ایک دوسرے کو اپنے تحفظات اور دہشت گردی اور تنازعات پر تبادلہ خیال کیا۔
سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر یہ اطلاع دیتے ہوئے وزیراعظم مودی نے ایک پوسٹ میں کہا کہ میں نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے بات کی۔ اس دوران مغربی ایشیا کے خطے میں ہونے والے واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اسی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ہم نے ایک دوسرے کو دہشت گردی، تشدد اور شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر اپنی تشویش سے آگاہ کیا۔ وہاں سیکورٹی اور انسانی حالات کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے مسلسل کوششوں کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی کے علاقے سے جنوبی اسرائیل پر حماس کے زبردست حملوں کے بعد اسرائیل نے غزہ پر بمباری شروع کردی جس میں اب تک 5 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔ بھارت نے اتوار کو فلسطینیوں کی مدد کے لیے 32 ٹن امدادی سامان مصر بھیجا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
مودی نے حماس کے حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی اور فلسطینی عوام کے جائز مطالبات کی حمایت بھی کی ہے اور بھارت تنازعہ کے پرامن حل کے حق میں ہے۔ وزیراعظم نے جمعرات (19 اکتوبر) کو فلسطین کے صدر محمود عباس سے فون پر بات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے غزہ کے الاہلی اسپتال میں ہونے والے اسرائیلی حملے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے والے لوگوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور مغربی ایشیا میں ہونے والے واقعات پر بھارت کے موقف کو واضح کیا۔ (یو این آئی)