نئی دہلی: کانگریس نے پی ایم مودی کے ماہانہ ریڈیو پروگرام 'من کی بات' کے دوران منی پور میں تشدد پر خاموشی اختیار کرنے پر تنقید کی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آج وزیر اعظم نے ایک اور من کی بات کی لیکن منی پور پر ان کی خاموشی بدستور برقرار ہے۔ انہوں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں بھارت کی زبردست صلاحیتوں کے لئے اپنی ہی پیٹھ تھپتھپائی۔ لیکن پوری طرح سے انسانی ساختہ (جان بوجھ کر لگائی آگ کی وجہ سے) انسانی تباہی کا کیا ہوگا جس کا منی پور سامنا کر رہا ہے۔ ابھی تک انہوں نے امن کی کوئی اپیل بھی نہیں کی۔ ایک قابل نان آدٹ پی ایم کیئرز فنڈ ہے لیکن کیا پی ایم منی پور کی بھی دیکھ بھال کرتے ہیں، یہ اصل سوال ہے۔
ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) نے بھی وزیر اعظم کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب 'منی پور کی بات' کا وقت آگیا ہے۔ٹی ایم سی لوک سبھا ممبر مہوا موئترا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بہت ہو گئی من کی بات اب منی پور کی بات کا وقت آ گیا ہے۔ معزز وزیر اعظم نریندر مودی صاحب۔ کانگریس منی پور میں تشدد پر خاموشی پر پی ایم مودی پر بار بار تنقید کر رہی ہے۔بھارتی فوج نے سنیچر کی دیر رات منی پور کے دارالحکومت امپھال میں تشدد سے متاثرہ علاقوں میں فلیگ مارچ کیا۔حال ہی میں فساد زدہ ریاست میں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ شمال مشرقی ریاست میں میتی اور کوکی کمیونٹی کے لوگوں کے درمیان نسلی تشدد میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔