ممبئی:ممبئی میں ہونے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے جلسے کی تشہیر کے لیے ریاست کی شندے فڈنویس حکومت اشتہارات اور پروموشن کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہے۔ یہ مکمل طور پر عوام کے پیسے کی لوٹ ہے۔ سوال یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو بحیرہ عرب میں چھترپتی شیواجی کی یادگار کا سنگ بنیاد رکھے 6 سال ہو گئے، اس یادگار کا کیا ہوا؟ وزیر اعظم مودی کو ممبئی میں اپنے جلسے میں خطاب کے دوران مہنگائی، بیروزگاری اور کسانوں کی خودکشی پر بھی بات کرنی چاہئے۔یہ باتیں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے کہی ہیں۔وہ وزیراعظم مودی کے ممبئی کے دورے کے تعلق سے میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔
ناناپٹولے نے کہا کہ G-20 سربراہی اجلاس کے لیے ممبئی کے ہوائی اڈے کے گرد پردہ ڈال کر ممبئی کی 'اصل صورتحال' چھپائی گئی۔ ان پردوں پر مودی کی تصویر چسپاں تھی۔ اب ممبئی میں مودی کے پروگرام کے لیے بڑے پیمانے پر تشہیری مہم چلائی جا رہی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ ملک میں کئی سلگتے ہوئے مسائل ہیں لیکن پی ایم مودی ان پر بات نہیں کرتے۔ وزیر اعظم مودی کو بھی ان سنجیدہ موضوعات پر بات کرنی چاہیے۔ مہاراشٹر میں ایک سال میں تقریبا تین ہزار کسان خودکشی کر چکے ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے۔ بے روزگاری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ وزیر اعظم ان مسائل پر کب بولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسانوں کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ شندے-فڑنویس حکومت سرکاری پیسے سے مودی کے ممبئی دورے کے لیے کئی اخبارات میں پورے صفحے کے اشتہارات دے کرکیا معیار قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے؟
کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ بی جے پی ہندو مسلم کے مسئلہ پر سیاست کرتی رہی ہے لیکن اب آئندہ انتخابات میں اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے اسے مسلم برادری کی یاد آگئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی قومی ایگزیکٹو میٹنگ میں پارٹی کارکنوں سے مسلمانوں کے ساتھ رابطہ بڑھانے کی اپیل کی ہے۔ پٹولے نے کہا کہ مودی یا بی جے پی کو مسلمانوں سے کوئی محبت نہیں ہے۔ بی جے پی کا کوئی دھرم نہیں ہے، اس کا واحد دھرم کسی بھی طریقے سے اقتدار حاصل کرنا ہے۔ پٹولے نے طنزکرتے ہوئے کہا کہ ’مودی ہے تو سب کچھ ممکن ہے‘۔