اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

PM Modi O Digital Technology وزیراعظم مودی نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی شمولیت پر خصوصی زور دیا

پی ایم سوامیتوا اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی غیر منقولہ جائیداد کے حق کے مسئلہ سے دوچار ہیں۔ جائیداد کے واضح حق کے بغیر فرد کی ترقی متاثر ہوتی ہے۔ مقدمہ بازی بڑھ جاتی ہے۔

By

Published : Apr 14, 2023, 7:30 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

گوہاٹی: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ حکومت کے دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ عدلیہ کا کردار بھی ملک کے لوگوں کے خوابوں اور امنگوں کو پورا کرنے میں اہم ہے اور حکومت اس سمت میں عدلیہ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے عدالتی نظام میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو شامل کرنے پر خصوصی زور دیا۔ یہاں گوہاٹی ہائی کورٹ کی پلاٹینم جوبلی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا، 'آج 21ویں صدی میں، ہر ہندوستانی کے خواب اور خواہشات لامحدود ہیں۔ ان کی تکمیل میں جمہوریت کے ستون کے طور پر ہماری مضبوط اور حساس عدلیہ کا کردار بھی اتنا ہی اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تینوں اداروں، مقننہ، ایگزیکٹو اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی امنگوں کو پورا کریں، ہم یہ کام کیسے کر رہے ہیں؟ اس کی ایک مثال پرانے کاموں کا خاتمہ ہے۔ ہم نے برطانوی دور کے تمام غیر متعلقہ قوانین کی نشاندہی کی ہے اور تقریباً 2000 ایسے قوانین کو ختم کر دیا گیا ہے۔ تاجروں کی سہولت کے لیے، ہم نے 40,000 فرسودہ تعمیل (فارمیلٹیز) کو ختم کر دیا ہے، کاروبار سے متعلق قوانین کی چھوٹ کو قابلِ سزا جرم کے زمرے سے نکال دیا گیا ہے، تاکہ زندگی اور کاروبار کو آسان بنایا جا سکے۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، یہ حکومت اور عدلیہ سمیت نظام کے تمام اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کی زندگی کو آسان بنائیں۔ اس کام میں ٹیکنالوجی کی بڑی اہمیت ہے۔'

اس تناظر میں، انہوں نے آدھار، ڈیجیٹل انڈیا مشن، فوائد کی براہ راست منتقلی جیسے اقدامات کا ذکر کیا۔ 'پی ایم سوامیتوا' اسکیم کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی غیر منقولہ جائیداد کے حق کے مسئلہ سے دوچار ہیں۔ جائیداد کے واضح حق کے بغیر فرد کی ترقی متاثر ہوتی ہے۔ مقدمہ بازی بڑھ جاتی ہے۔ 'پی ایم سوامیتو' کے تحت ملک میں اب تک ایک لاکھ سے زیادہ ڈرون میپنگ مکمل ہو چکی ہے اور لوگوں میں پراپرٹی کارڈ تقسیم کیے جا رہے ہیں۔ اس سے تنازعات کم ہوں گے اور عدلیہ پر زیر التواء مقدمات کا بوجھ بھی کم ہو گا۔

عدلیہ میں ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت (AI) کے استعمال کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے اس سمت میں سپریم کورٹ کی خصوصی کمیٹی کی کوششوں کو سراہا۔ ای کورٹس (آن لائن کورٹس) مشن کا ذکر کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی جیسے پہاڑی علاقوں میں، لوگوں کو عدالتی خدمات پہنچانے میں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور بھی اہم ہو جاتی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے عدلیہ پر بھی زور دیا کہ وہ عوام کی سہولت کے لیے انصاف کی فراہمی میں اے آئی کو شامل کرنے پر توجہ مرکوز کرے اور کہا کہ یہ بہت سے ممالک میں شروع ہو چکا ہے۔

قانون کو آسان زبان میں لکھے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ اس سے نظام کے تئیں عام لوگوں کا اعتماد مضبوط ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب نئے قوانین کے مسودے کا آسان ورژن لانا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے کثیر لسانی کے استعمال پر بھی زور دیا، ایک کثیر لسانی پلیٹ فارم جسے مرکزی حکومت نے شروع کیا ہے۔ وزیر اعظم نے قانون کے کورسز میں روایتی مقامی عدالتی نظام کی بھرپور روایات کو شامل کرنے کی بھی تجویز پیش کی اور گوہاٹی یونیورسٹی کے شعبہ قانون کی طرف سے آسام میں مقامی عدالتی نظام کی روایت پر چھ کتابوں کی حالیہ اشاعت کی تعریف کی۔

جیلوں میں بند ایسے قیدیوں کا مسئلہ ایک بار پھر عدلیہ کے سامنے اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ بہت سے قیدی ضمانت یا جرمانے کے پیسے نہ ہونے کی وجہ سے جیل سے باہر نہیں آ پاتے ہیں اور بعض اوقات انتظامات ہونے کے باوجود وہ جیل سے باہر نہیں آ پاتے۔ اپنے بل ادا کرنے ہیں گھر سے لینے والے نہیں آتے۔ ان قیدیوں میں سے زیادہ تر غریب پس منظر سے ہیں اور ان کے جرائم بھی معمولی ہیں۔ حکومت اور عدلیہ دونوں کو ایسے قیدیوں کے تئیں حساس ہونا چاہیے۔ اس سال کے بجٹ میں حکومت نے ایسے قیدیوں کی مدد کے لیے علیحدہ بجٹ کا انتظام کیا ہے یا مرکز اس بجٹ سے ریاستوں کو رقم دے گا تاکہ وہ ایسے قیدیوں کی مدد کر سکیں۔ منتر، دھرمو رکشتی، رکشیتہ منتر کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم مودی نے کہا، 'ملک کے مفاد کو سب سے مقدم رکھتے ہوئے کام کرنا ہمارا مذہب ہے، آئیے اس مذہب کی حفاظت کریں، اسی میں ہماری حفاظت ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: Dharohar Bharat Ki وزیراعظم مودی نے لوگوں سے دستاویزی فلم 'دھروہر بھارت کی' دیکھنے کی اپیل کی

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details