ممبئی: انجمن اسلام میں امسال 74 ویں یوم جمہوریہ کی تقریب پُر وقار انداز میں منائی گئی، جو ادارہ کے 150 سالہ جشن کا عکس نظرآیا جس کا آغاز آئندہ ماہ فروری میں ہونے جارہا ہے۔ اس موقع پرسب سے اہم بات انجمن اسلام کے معزز صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے اپنی فصیح و بلیغ تقریر میں نہ صرف اپنی حکمت عملی کو پیش کیا، بلکہ انجمن اسلام کے لیے اپنے وژن اور آگے بڑھنے کے راستے اور اس کی نشاندھی کی۔ ڈاکٹر ظہیر قاضی نے ایک قوم، ایک وژن، اور ایک شناخت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ دورہ امریکہ اور کینیڈا کے دوران انہیں احساس ہوا کہ انجمن اسلام سے فارغ ہزاروں لاکھوں طلباء برسرروزگار ہیں اور قوم وملت کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں ۔انجمن اسلام کے150،سال کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم مودی کی شرکت متوقع ہے۔
اُنہوں نے کہاکہ انجمن اسلام کی انتظامیہ اپنی تدریسی شعبہ کی کارکردگی اور انتھک کوششوں کا اعتراف کرتاہے اور انہیں حوصلہ دلانے کے لیے بھرپور کوششیں کرتی ہے اور ہر سال ان کی شاندار کارکردگی پر انہیں مبارکباد دیتے ہو ہے اعزاز سے نوازا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہاکہ اس موقع پر آئیے ایک نئے ہندوستان کا دوبارہ تصور کریں جسے پوری دنیا سلام کرے گی۔ آئیں مل کر قوم کی طاقت بنیں اور اسے بلندیوں تک پہنچانے میں مدد کریں۔اس موقع پر نہ صرف اس کا عملہ، انتظامیہ نے معاشرے کے مختلف نامور افراد کی کاوشوں کو تسلیم کرنے اور ان کی تعریف کرنے میں ایک قدم آگے بڑھایا ہے اور معاشرے کے لیے مثالی اور سرشار کوشش، شاندار شراکت اور خدمت کے جذبے پر انہیں اعزاز سے نوازاگیا ہے۔ اُن افراد کی فہرست میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی شخصیات شامل ہیں۔
ان تبدیلی سازوں کی کہکشاں نے واقعی سامعین کو متاثر کیا اور ایک مضبوط پیغام دیا کہ وہ سماج کے لیے اپنا کچھ بھی کریں اور ایک بہتر ہندوستان بنانے کی سمت کام کریں اور اس طرح ایک تبدیلی ساز بنیں۔ تعلیمی فضیلت انجمن اسلام کی خصوصیات میں سے ایک ہے اور یہ واضح طور پر دیکھا گیا کہ اس یادگار دن کے موقع پر کچھ طلباء جو اپنے متعلقہ شعبوں میں یونیورسٹی ٹاپر رہے ہیں انہیں مبارکباد دی گئی اور انعامات دیئے گئے۔ یوم جمہوریہ کی رنگا رنگ وپُر وقار تقریب انجمن اسلام کے سب سے باوقار پروگراموں میں سے ایک ہے جس میں تمام ادارے ایک ہی چھت کے نیچے اکٹھے ہوتے ہیں اور ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں اس طرح اس مشہور ادارے کی ثقافت اور اخلاقیات کی عکاسی ہوتی ہے جو واقعی سیکولرازم اور قومی یکجہتی کی علامت ہے۔ حب الوطنی کے جذبے کا ایک اعلیٰ جذبہ انجمن اسلام کی فضاؤں میں پھیل گیا ،جب انہوں نے حب الوطنی اور یکجہتی کے جذبے کے ساتھ 74 واں یوم جمہوریہ منایا تاکہ ترقی پسند ہندوستان کے سفر کو یادگار بنایا جا سکے جو "آزادی کا امرت مہوتسو" کے موضوع کی واضح عکاسی کرتا ہے۔