اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Celebrations of Anjuman e Islam وزیراعظم مودی کی انجمن اسلام کے 150 سالہ تقریبات کے افتتاحی جلسہ میں شرکت متوقع

ڈاکٹر ظہیر قاضی نے یوم جمہوریہ کی رنگا رنگ وپُر وقار تقریب انجمن اسلام کے سب سے باوقار پروگراموں میں سے ایک ہے جس میں تمام ادارے ایک ہی چھت کے نیچے اکٹھے ہوتے ہیں اور ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں اس طرح اس مشہور ادارے کی ثقافت اور اخلاقیات کی عکاسی ہوتی ہے جو واقعی سیکولرازم اور قومی یکجہتی کی علامت ہے۔

By

Published : Jan 27, 2023, 4:30 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

ممبئی: انجمن اسلام میں امسال 74 ویں یوم جمہوریہ کی تقریب پُر وقار انداز میں منائی گئی، جو ادارہ کے 150 سالہ جشن کا عکس نظرآیا جس کا آغاز آئندہ ماہ فروری میں ہونے جارہا ہے۔ اس موقع پرسب سے اہم بات انجمن اسلام کے معزز صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے اپنی فصیح و بلیغ تقریر میں نہ صرف اپنی حکمت عملی کو پیش کیا، بلکہ انجمن اسلام کے لیے اپنے وژن اور آگے بڑھنے کے راستے اور اس کی نشاندھی کی۔ ڈاکٹر ظہیر قاضی نے ایک قوم، ایک وژن، اور ایک شناخت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حالیہ دورہ امریکہ اور کینیڈا کے دوران انہیں احساس ہوا کہ انجمن اسلام سے فارغ ہزاروں لاکھوں طلباء برسرروزگار ہیں اور قوم وملت کی خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں ۔انجمن اسلام کے150،سال کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم مودی کی شرکت متوقع ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ انجمن اسلام کی انتظامیہ اپنی تدریسی شعبہ کی کارکردگی اور انتھک کوششوں کا اعتراف کرتاہے اور انہیں حوصلہ دلانے کے لیے بھرپور کوششیں کرتی ہے اور ہر سال ان کی شاندار کارکردگی پر انہیں مبارکباد دیتے ہو ہے اعزاز سے نوازا جاتا ہے۔ ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہاکہ اس موقع پر آئیے ایک نئے ہندوستان کا دوبارہ تصور کریں جسے پوری دنیا سلام کرے گی۔ آئیں مل کر قوم کی طاقت بنیں اور اسے بلندیوں تک پہنچانے میں مدد کریں۔اس موقع پر نہ صرف اس کا عملہ، انتظامیہ نے معاشرے کے مختلف نامور افراد کی کاوشوں کو تسلیم کرنے اور ان کی تعریف کرنے میں ایک قدم آگے بڑھایا ہے اور معاشرے کے لیے مثالی اور سرشار کوشش، شاندار شراکت اور خدمت کے جذبے پر انہیں اعزاز سے نوازاگیا ہے۔ اُن افراد کی فہرست میں مختلف شعبوں میں خدمات انجام دینے والی شخصیات شامل ہیں۔

ان تبدیلی سازوں کی کہکشاں نے واقعی سامعین کو متاثر کیا اور ایک مضبوط پیغام دیا کہ وہ سماج کے لیے اپنا کچھ بھی کریں اور ایک بہتر ہندوستان بنانے کی سمت کام کریں اور اس طرح ایک تبدیلی ساز بنیں۔ تعلیمی فضیلت انجمن اسلام کی خصوصیات میں سے ایک ہے اور یہ واضح طور پر دیکھا گیا کہ اس یادگار دن کے موقع پر کچھ طلباء جو اپنے متعلقہ شعبوں میں یونیورسٹی ٹاپر رہے ہیں انہیں مبارکباد دی گئی اور انعامات دیئے گئے۔ یوم جمہوریہ کی رنگا رنگ وپُر وقار تقریب انجمن اسلام کے سب سے باوقار پروگراموں میں سے ایک ہے جس میں تمام ادارے ایک ہی چھت کے نیچے اکٹھے ہوتے ہیں اور ہم آہنگی سے کام کرتے ہیں اس طرح اس مشہور ادارے کی ثقافت اور اخلاقیات کی عکاسی ہوتی ہے جو واقعی سیکولرازم اور قومی یکجہتی کی علامت ہے۔ حب الوطنی کے جذبے کا ایک اعلیٰ جذبہ انجمن اسلام کی فضاؤں میں پھیل گیا ،جب انہوں نے حب الوطنی اور یکجہتی کے جذبے کے ساتھ 74 واں یوم جمہوریہ منایا تاکہ ترقی پسند ہندوستان کے سفر کو یادگار بنایا جا سکے جو "آزادی کا امرت مہوتسو" کے موضوع کی واضح عکاسی کرتا ہے۔

انجمن اسلام کی مشہور عمارت کو ترنگے کے تھیم، پوسٹرز اور بینرز سے خوبصورتی سے سجایا گیا تھا جس میں ہندوستان کے 74سال کے شاندار سفر کی عکاسی کی گئی تھی۔یہ دن واقعی ایک خاص دن تھا کیونکہ اس کی مختلف شاخوں سے 2 سال کے طویل وقفے کے بعد ایک بار پھر بڑی تعداد میں اکٹھے ہوئے تھے۔ یوم جمہوریہ کو بڑے پیمانے پر منانا جو انجمن اسلام کی ہمیشہ سے روایت رہی ہے۔ انجمن اسلام نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی چند نامور شخصیات جیسے ماہرین تعلیم، صحافی، سماجی کارکن، آئی آئی ٹیئنز، کاروباری شخصیات، کرکٹرز وغیرہ کو اپنے مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا،جو سیکولرازم کی حقیقی روح کی عکاسی کرتا ہے۔ان شخصیات میں انور اصغر علی،سنجیو کیرکر،بشیر ہجوانی،نفیسہ خورکی والا،کپل پاٹل، عبدالقادر فضلانی،قیصر خالد، سریش مہترے،اقبال میمن افسر،کرنل ایس ای موڈک، نتن ویدیا، امتیاز الرحمان،غلام پارکر،ایف آر فریزر ماسکرینہاس، محمد وجیہہ الدین،پروفیسر انیل سہسترابدھے اورمحترمہ مادھوری انل سہسربدھے۔شامل ہیں۔

پروگرام کا آغاز صبح 10 بجے انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی کی جانب سے پرچم کشائی کے ساتھ قومی ترانہ اور ترنگے غبارے اور کبوتر چھوڑنے سے ہوا۔ ایک بار پھر تاریخی عمارت پرائمری، سیکنڈری، جونیئر کالجز، ڈگری اور پروفیشنل کالجز پر مشتمل انجمن اول اسلام کے مختلف اداروں کے آرایس پی طلباء کی شاندار پریڈ کا مشاہدہ کیا۔ اس کے بعد تمام اداروں کی شاندار بینڈ کی نمائش نے پروگرام کی شان میں مزید اضافہ کیا۔ کیک پر آئسنگ ثقافتی تقریب کا آخری حصہ تھا۔ مختلف اداروں کے طلباء نے اپنی شاندار پرفارمنس کے ذریعے سامعین پر سحر طاری کر دیا جس میں اس دن کے موضوع کو واضح طور پر دکھایا گیا تھا "آزادی کا امرت مہوتسو" - 75 سال کا ہمارا اقوام کا سفر - ہمارا آئین، سفید انقلاب، سبز انقلاب، ڈیجیٹل انڈیا اور انکریڈیب انڈیا۔ ہنرمنداور ان نوجوان اداکاروں کی صلاحیتوں نے سامعین کے دلوں کو گہرائیوں سے چھو لیا۔ یہ پروگرام انجمن اسلام کی 150 سالہ تقریبات کے لیے پردہ اٹھانے والا تھا۔ اگلے ماہ انجمن اسلام کے 150 سال مکمل ہونے کی الٹی گنتی شروع ہونے پر پرانی یادوں کی ایک روح نے ہوا بھر دی اور ہر ایک انجمن میں جوش و خروش محسوس کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: PM Modi Holds Talks With Egyptian President وزیراعظم مودی کی مصر کے صدر السیسی سے ملاقات، علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details