حیدرآباد: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ریموٹ ویڈیو لنک کے ذریعہ سکندرآباد وشاکھاپٹنم وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کا افتتاح کیا یہ وندے بھارت سیریز کا چھٹویں اور تلنگانہ اور آندھرا پردیش تلگو ریاستوں کے لیے پہلی ٹرین ہے۔ مسافروں کی سہولیات کے لئے جدید ترین ٹکنالوجی سے لیس مقامی طور پر تیار کردہ وندے بھارت ٹرین تیز، آرام دہ اور مسافردوست بنائی گئی ہے۔ وندے بھارت ٹرینوں نے رفتار، صلاحیت اور مسافروں کی گنجائش کے لحاظ سے ایک نیا رجحان قائم کیا ہے۔ اس ٹرین میں جدید حفاظتی انتظامات ہیں۔ یہ ٹرین صرف 52 سکنڈمیں 100 کلومیٹر کی رفتار پر دوڑسکتی ہے۔ سکندرآباد۔وشاکھاپٹنم کے درمیان 700 کلومیٹر کا فاصلہ 7 گھنٹے میں طے کر نا اب ممکن ہے۔ وندے بھارت ٹرین مرکزی حکومت کی جانب سے تلگو ریاستوں کو سنکرانتی کے تحفہ کے طور پر شروع کی گئی ہے۔ سکندرآباد سے وشاکھاپٹنم روانگی کے دوران یہ ٹرین ورنگل، کھمم، وجئے واڑہ اور راجمندری اسٹیشنوں پر توقف کرے گی۔
وزیر اعظم نے گزشتہ 8 سالوں میں تلنگانہ میں ریلوے کے سلسلے میں کیے گئے غیر معمولی کاموں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 8 سال پہلے تلنگانہ میں ریلوے کے لیے 250 کروڑ روپے سے کم کا بجٹ تھا، لیکن آج یہ بڑھ کر 3000 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میڈک جیسے تلنگانہ کے کئی علاقے اب پہلی بار ریل سروس سے جڑے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2014 سے پہلے 8 سالوں میں تلنگانہ میں 125 کلومیٹر سے کم نئی ریل لائنیں بنائی گئیں، جب کہ پچھلے سالوں میں تلنگانہ میں تقریباً 325 کلومیٹر نئی ریل لائنیں بنائی گئیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ تلنگانہ میں 250 کلومیٹر سے زیادہ کی ’ٹریک ملٹی ٹریکنگ‘ کا کام بھی کیا گیا ہے اور کہا کہ اس بجلی کاری کی مدت کے دوران ریاست میں ریلوے پٹریوں کی بجلی کاری 3 گنا بڑھ گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’بہت جلد ہم تلنگانہ میں سبھی براڈ گیج راستوں پر بجلی کاری کا کام مکمل کرنے جا رہے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نے کہا کہ وندے بھارت ایک سرے سے آندھرا پردیش سے بھی جڑا ہوا ہے اور بتایا کہ مرکزی حکومت آندھرا پردیش میں ریل نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے لیے لگاتار کام کر رہی ہے۔ زندگی بسر کرنے میں آسانی کے ساتھ ساتھ کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے مرکزی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ برسوں میں، آندھرا پردیش میں 350 کلومیٹر نئی ریلوے لائنوں اور تقریباً 800 کلومیٹر ملٹی ٹریکنگ کی تعمیر کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2014 سے پہلے گزشتہ حکومت کے دوران آندھرا پردیش میں سالانہ صرف 60 کلومیٹر ریلوے ٹریک کی بجلی کاری کی گئی تھی اور یہ رفتار اب بڑھ کر سالانہ 220 کلومیٹر سے زیادہ ہو گئی ہے۔