نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے نیپالی ہم منصب پشپا کمل دہل 'پرچنڈ' جمعرات کو بات چیت کریں گے جس میں توانائی، رابطہ اور تجارت جیسے شعبوں میں ہند-نیپال تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا جائے گا۔ نیپال کے وزیر اعظم پرچنڈ بدھ کی سہ پہر دہلی پہنچے۔ وہ بھارت کے چار روزہ دورے پر ہیں۔ پرچنڈ (68) نے دسمبر 2022 میں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا اور اس کے بعد یہ کمیونسٹ پارٹی آف نیپال-ماؤسٹ (CPN-Maoist) لیڈر کا پہلا دو طرفہ غیر ملکی دورہ ہے۔
مجموعی اسٹریٹجک مفادات کے لحاظ سے نیپال بھارت کیلئے اہم: نیپال خطے میں اپنے مجموعی اسٹریٹجک مفادات کے لحاظ سے بھارت کے لیے اہم ہے اور دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اکثر پرانے 'روٹی بیٹی' تعلقات پر زور دیا۔ حکام کے مطابق مودی اور پرچنڈ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں معیشت، رابطے، توانائی اور بنیادی ڈھانچے جیسے شعبوں میں گہرے تعاون پر توجہ مرکوز کرنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے اقدام کے ذریعے پاور سیکٹر میں تعاون کو مزید بڑھانا ہو گا - جو اہم ترجیحی شعبوں میں سے ایک ہے۔
پاور سیکٹر میں تعاون دونوں ممالک کے لیے سنگ میل: پاور سیکٹر میں تعاون کے بارے میں گزشتہ سال اپریل میں ہندوستان-نیپال کے مشترکہ بیان کو ایک سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔ نیپال بھارت کو تقریباً 450 میگاواٹ بجلی برآمد کر رہا ہے۔ توقع ہے کہ دونوں وزرائے اعظم ہند-نیپال ترقیاتی شراکت داری کا بھی جائزہ لیں گے، جو دو طرفہ تعلقات کا ایک اہم ستون ہے۔ حکام کے مطابق دونوں ممالک کے مالیاتی رابطوں کو مضبوط بنانے پر بھی بات چیت ہوگی۔ RuPay کارڈ کو نیپال میں گزشتہ سال اپریل میں اس وقت کے نیپالی وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا کے دورہ ہندوستان کے دوران شروع کیا گیا تھا۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ میناکشی لیکھی نے ان کا استقبال کیا: وزیر مملکت برائے امور خارجہ میناکشی لیکھی نے دہلی کے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔ اس سے قبل پرچنڈ نیپالی وزیر اعظم کے طور پر 2008 اور 2016 میں ہندوستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے ٹویٹ کیا کہ نیپال کے وزیر اعظم پرچنڈ چارج سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر نئی دہلی پہنچے۔ ہوائی اڈے پر وزیر مملکت برائے امور خارجہ میناکشی لیکھی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ یہ دورہ ہندوستان اور نیپال کے درمیان قریبی اور منفرد تعلقات کو ایک نئی تحریک دے گا۔