اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

وزیر اعظم نے آر بی آئی کی دو اسکیموں کا افتتاح کیا

ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ سکیمیں سرمایہ کاروں کے لیے کیپٹل مارکیٹ کو آسانی کے ساتھ ساتھ قابل رسائی اور زیادہ محفوظ بناتے ہوئے ملک میں سرمایہ کاری کا دائرہ وسیع کریں گی۔

وزیر اعظم نے آر بی آئی کی صارفین پر مبنی دو اسکیم لانچ کی

By

Published : Nov 12, 2021, 3:43 PM IST

وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو ریزرو بینک آف انڈیا کی دو نئے اسکیم کا افتتاح کیا۔ ان میں سے ایک یہ کہ عام آدمی بھی مرکزی بینک سے براہ راست سرکاری بانڈ خرید کر اس میں اپنا پیسہ لگا سکے گا۔ اس سہولت کو آر بی آئی کی ریٹیل ڈائریکٹ اسکیم کا نام دیا گیا ہے۔

دوسری خصوصیت پورے ملک کے لیے آر بی آئی کی جواب دہی پر مبنی اسکیم ہے۔ اس کے تحت صارفین کہیں سے ایک ہی مقام پر ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے بینکنگ خدمات سے متعلق اپنی شکایات درج کرا سکیں گے۔

مودی نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ان اسکیموں کا افتتاح کیا۔ اس پروگرام میں وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس بھی موجود تھے۔ سیتا رمن نے کہا کہ آر بی آئی کی خوردہ سہولت سرکاری بانڈ کی مارکیٹ کو وسعت دے گی۔

آر بی آئی ریٹیل ڈائریکٹ اسکیم کا مقصد سرکاری سیکیورٹیز مارکیٹ تک خوردہ سرمایہ کاروں کی رسائی کو بڑھانا ہے۔ اس کے تحت خوردہ سرمایہ کاروں کے لیے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کی جانب سے جاری کردہ سیکیورٹیز میں براہ راست سرمایہ کاری کرنے کا راستہ کھل جائے گا۔ سرمایہ کار آر بی آئی کے حوالے سے آن لائن گورنمنٹ سیکیورٹیز اکاؤنٹس آسانی سے کھول سکتے ہیں اور ان سیکیورٹیز کو برقرار رکھ سکتے ہیں۔ یہ سروس مفت ہوگی۔

آربی آئی-مربوط محتسب اسکیم کا مقصد شکایات کے ازالے کے نظام میں مزید اصلاحات لانا ہے، تاکہ اداروں کے خلاف صارفین کی شکایات کو دور کرنے کے لیے آربی آئی ضوابط وضع کر سکے۔ اس اسکیم کا مرکزی موضوع 'ایک راشٹر-ایک لوک پال' کے تصور پر مبنی ہے۔ اس کے تحت ایک پورٹل، ایک ای میل اور ایک پتہ ہوگا جہاں صارفین اپنی شکایات درج کر سکتے ہیں۔ صارفین اپنی شکایات ایک ہی مقام پر دے سکتے ہیں، دستاویزات جمع کر سکتے ہیں، اپنی شکایات/دستاویزات کی حیثیت چیک کر سکتے ہیں اور فیڈ بیک دے سکتے ہیں۔ ایک کثیر لسانی ٹول فری نمبر بھی فراہم کیا جائے گا، جو شکایات کے ازالے اور شکایات درج کرنے سے متعلق تمام ضروری معلومات فراہم کرے گا۔

مزیدپڑھیں:

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details