پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بےتحاشہ اضافے کا سلسلہ جاری ہے اور مسلسل نویں دن بھی آج پڑرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔
بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتیوں میں استحکام رہنے کے باوجود گھریلو بازارمیں آج نویں دن لگاتار پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کیا گیا ہے۔ ملک کی سرخیل آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن کے مطابق دارالحکومت دہلی میں پٹرول اور ڈیزل میں 25-25 پیسے فی لیٹر اضافہ کیاگیا ہے۔ اس اضافے کے بعد دہلی میں پٹرول 25 پیسے کے اضافے کے ساتھ 89.54 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے۔ ڈیزل بھی 25 پیسے کے اضافے کے ساتھ 79.95 روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں سب سے اونچی سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ فی الحال دونوں ایندھن کی قیمتیں ملک کے تقریباً ہر شہر میں اعلیٰ ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
واضح ہو کہ پٹرول کا بیس پرائس 31.82 روپیہ فی لیٹر ہے جس کے لئے دہلی میں عوام کو تقریباً 90 روپئے جبکہ ممبئی میں تو 96 روپئے ادا کرنے پڑ رہے ہیں، اس کے علاوہ ڈیزل کا بیس پرائس 33.46 روپیہ فی لیٹر ہے لیکن عوام کو تقریباً 85 روپئے دینے پڑ رہے ہیں۔ بین القوامی سطح پر بھی خام تیل کی قیمتوں میں استحکام ہے جس کا فائدہ عوام کو مل سکتا تھا لیکن حکومت نے اپنے خزانے کا خیال کرتے ہوئے اسے بڑھایا ہے۔
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے پورے ملک کے عوام پریشان ہیں اور بےتحاشہ قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی میں بھی اضافہ درج کیا گیا ہے۔ عوام اس کے خلاف احتجاج بھی کر رہے ہیں اور سوشل میڈیا میں مختلف قسم کے میمس بھی شیئر کئے جا رہے ہیں۔ ایک سوشل میڈیا یوزر نے مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کی پرانی تصویر کو فیس بک اور ٹویٹر پر شیئر کیا ہے، جس میں مرکزی وزیر منموہن حکومت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے نظر آرہی ہیں۔
اس کے علاوہ کچھ لوگوں نے پٹرول کی قیمت سو کے پار ہونے پر بللے اٹھا کر سنچری کا اشارہ کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر میم شیئر کئے ہیں۔
نیا سال پٹرولیم ایندھن مصنوعات کیلئے اچھا نہیں رہا ہے۔ جنوری اور فروری میں اب تک پٹرول 21 دن مہنگا ہوا لیکن اتنے ہی دنوں میں یہ 05.73 روپے مہنگا ہوگیا ہے، پٹرول کے ساتھ ہی ڈیزل کی قیمت بھی ریکارڈ بنانے کے راستے پرگامزن ہے۔ نئے سال میں 21 دن کے دوران ڈیزل 06.08 روپے فی لیٹر مہنگا ہوچکا ہے۔