گجرات ہائی کورٹ Gujarat High Court نے منگل کو گجرات حکومت کو مفاد عامہ کی ایک عرضی پر نوٹس جاری کیا ہے جس میں ریاست بھر کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکروں کی تیز آواز کی وجہ سے ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ Use Loudspeakers During Prayers کیا گیا ہے ریاستی حکومت کو اس معاملے پر 10 مارچ تک اپنا جواب داخل کرنے کا حکم دیا گیا تاہم اس درخواست میں عدالت نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت ہدایت کرے کہ ریاست بھر کی مساجد میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگانے کے لیے مناسب اقدامات اٹھائے جائیں۔
Loudspeakers in Mosques: مسجدوں میں لاؤڈ اسپیکر پر پابندی کی عرضی، گجرات ہائی کورٹ کا گجرات حکومت کو نوٹس
گجرات ہائی کورٹ میں اذان کے تعلق سے ایک درخواست داخل کی گئی ہے جس یں درخواست گزار نے اپنے موقف میں کہا ہے کہ کووڈ 19 کی موجودہ صورتحال کی وجہ سے لوگوں کو گھومنے پھرنے پر پابندی لگا دی گئی ہے جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی کے لوگ مسجدوں میں نماز پڑھنے نہیں جارہے ہیں، تاہم وہ نماز کے دوران لاؤڈ اسپیکر استعمال Use Loudspeakers During Prayers کر رہے ہیں، جس سے لوگوں کو پریشانی ہو رہی ہے۔
Loudspeakers in Mosques
ان کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کی آواز اتنی تیز ہوتی ہے جو عوام کے لیے ناقابل برداشت ہے، جس کی وجہ سے بہت سنگین ذہنی بیماریاں اور جسمانی مسائل بھی کھڑے ہو رہے ہیں اور لاؤڈ اسپیکر کے آواز سے عوام کے کام اور کارکردگی پر بھی اثر پڑ رہا ہے اس کے ساتھ صحت کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔
ایسے میں عدالت نے اس معاملے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے اس پر دس مارچ تک حکومت کو جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔