امپھال:منی پور میں دو طبقات کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی اور اس کے بعد تشدد اب دوسری ریاستوں تک بھی پہنچنے لگا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میزورم کے سابق باغیوں نے میتی کمیونٹی کے لوگوں کو میزورم چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔ تاہم، اس اعلان کے فوراً بعد میزورم حکومت نے دارالحکومت آیزول میں میتی لوگوں کے لیے سیکورٹی بڑھا دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ کشیدگی جمعہ کو پیس ایکارڈ ایم این ایف ریٹرنز ایسوسی ایشن (PAMRA) کے ایک بیان کے بعد بڑھی۔ اس کے پیش نظر میزورم کے ہوم کمشنر پوایچ لالینگ ماویہ نے ہفتہ کو پی اے ایم آر اے اور میزو اسٹوڈنٹس یونین (MSU) کے لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے ان تنظیموں کی طرف سے جاری کردہ حالیہ پریس ریلیز پر تبادلہ خیال کیا۔ میٹنگ میں محکمہ داخلہ اور میزورم پولیس کے سینئر افسران موجود تھے۔
میٹنگ کی صدارت کمشنر اور محکمہ داخلہ کے سیکرٹری نے کی جنہوں نے مختصر نوٹس پر میٹنگ میں شرکت کرنے پر پی اے ایم آر اے اور میزو اسٹوڈنٹس یونین رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔ میٹنگ میں پی اے ایم آر اے ممبران کے خیالات سنے گئے۔ پی اے ایم آر اے رہنماؤں نے کہا کہ میزورم سے میتی کمیونٹی کو واپس کرنے کی درخواست ان کی حفاظت کے لیے کی گئی ہے۔ یہ میزو کے لوگوں کی بھلائی کے لیے کی گئی کال ہے۔ اس دوران ہوم کمشنر نے موجودہ لیڈروں سے کہا کہ وہ میزورم میں میتی کے لوگوں کو امن سے رہنے دیں اور افواہوں کو فروغ نہ دیں۔ اس سے قبل آیزول میں مقیم پی اے ایم آر اے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ منی پور میں نسلی تنازعہ کے دوران دو خواتین کی برہنہ پریڈ کے واقعے نے میزورم کے نوجوانوں میں میتی کمیونٹی کے تئیں غصہ پیدا کر دیا ہے۔ اس لیے انہیں اپنی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے میزورم چھوڑ دینا چاہیے۔