رامبن: جموں و کشمیر کے ضلع رامبن میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی( پی ڈی پی) کے جنرل سکریٹری امتیاز احمد شان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی۔ انہوں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ حکومت سرکاری اراضی کے نام پر جموں وکشمیر کے عوام کو ہراساں کررہی ہے، جس سے لوگوں میں دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے پارٹی دفتر میترہ رامبن میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر جموں و کشمیر انتظامیہ نے سرکاری اراضی کے نام پر لوگوں کو مزید پریشان کیا تو ان کی پارٹی سڑکوں پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔
Government Land Decree سرکاری اراضی کے نام پر عوام کو ہراساں کیا جارہا ہے، امتیاز احمد شان - سرکاری اراضی
پی ڈی پی کے جنرل سکریٹری امتیاز احمد شان کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں سرکاری زمین کے نام پر حکومت عوام کو پریشان کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلہ سے غریب عوام سڑکوں پر آجائیں گی۔ Reaction To Government Land Decree
JK UT Admin on Encroachment: جموں و کشمیر میں سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے کا حکم
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ پہلے ہی مرکزی حکومت کی پالیسیوں سے تنگ آچکے ہیں اور حال ہی میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے حکم نامہ جاری کیا گیا ہے کہ سرکاری اراضی،ر وشنی ایکٹ اور گھاس چرائی اراضی سے لوگوں کی بے دخلی کے لیے ضلع انتظامیہ کے حکم پر متعلقہ تحصیلداروں نے لسٹ تیار کرکے شائع بھی کر دی ہے، جس سے جموں کشمیر میں خاص کر خط چناب کے تینوں اضلاع رامبن، ڈوڈہ اور کشتواڑ میں غریب لوگوں میں خوف اور ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ روشنی ایکٹ 2005 ریاستی حکومت کے دونوں ایوان میں اکثر یت سے پاس ہونے کے بعد ہی سرکاری اراضی پر مالکانہ حق دیا تھا اور لوگوں نے سرکار خزانہ میں رقم بھی جمع کی ہے۔ انہوں نے گورنر انتظامیہ سے غیرجمہوری حکم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر پارٹی سڑکوں پر سرکار کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی۔