اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

پیگاسس جاسوسی معاملہ: خصوصی جانچ سے متعلق عرضی پر مرکز کو نوٹس - سپریم کورٹ

مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ڈویژن بنچ کو مطلع کرایا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل ماہرین کی کمیٹی کے سامنے تفصیلات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ

By

Published : Aug 17, 2021, 2:24 PM IST

سپریم کورٹ نے مبینہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی خصوصی جانچ سے متعلق عرضیوں پر منگل کے روز مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا۔

چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس انیرودھ بوس کی ڈویژن بنچ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی۔

عرضی گزاروں نے عدالت عظمیٰ کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کرانے کی درخواست کی ہے۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے میں کوئی اضافی حلف نامہ داخل نہیں کرنا چاہتی کیونکہ اس میں ملک کی سلامتی شامل ہے۔

مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ڈویژن بنچ کو مطلع کرایا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل ماہرین کی کمیٹی کے سامنے تفصیلات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔

جسٹس رمن نے کہا کہ وہ اس معاملے میں مرکز کا موقف بھی جاننا چاہیں گے۔ اس کے بعد وہ مزید غور کریں گے۔

پیر کو مرکزی حکومت نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضیوں میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مرکز نے کہا تھا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی پورے معاملے کی جانچ کرے گی۔

مزید پڑھیں:

پیگاسس ہیکنگ معاملہ: امت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ



عرضی گزاروں میں سینئر صحافی این رام، ششی کمار، سی پی آئی (ایم) راجیہ سبھا کے رکن جان برٹاس، صحافی پرنجے گوہا ٹھکوراتا، ایس این ایم عابدی، پریم شنکر جھا، روپیش کمار اور اپشا شتاکشی، سماجی کارکن جگدیپ چھوکر، نریندر کمار مشرا اور ایڈیٹرز گلڈ اور سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ منوہر لال شرما شامل ہیں۔ تشار شرما نے اس معاملے میں سب سے پہلے پٹیشن دائر کی تھی۔

یو این آ ئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details