سپریم کورٹ نے مبینہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی خصوصی جانچ سے متعلق عرضیوں پر منگل کے روز مرکزی حکومت سے جواب طلب کیا۔
چیف جسٹس این وی رمن، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس انیرودھ بوس کی ڈویژن بنچ نے مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 دن کے اندر جواب دینے کی ہدایت دی۔
عرضی گزاروں نے عدالت عظمیٰ کی نگرانی میں خصوصی تفتیشی ٹیم سے جانچ کرانے کی درخواست کی ہے۔ سماعت کے دوران مرکزی حکومت نے کہا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے میں کوئی اضافی حلف نامہ داخل نہیں کرنا چاہتی کیونکہ اس میں ملک کی سلامتی شامل ہے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے ڈویژن بنچ کو مطلع کرایا کہ وہ پیگاسس جاسوسی معاملے کی جانچ کے لیے تشکیل ماہرین کی کمیٹی کے سامنے تفصیلات پیش کرنے کے لیے تیار ہیں۔
جسٹس رمن نے کہا کہ وہ اس معاملے میں مرکز کا موقف بھی جاننا چاہیں گے۔ اس کے بعد وہ مزید غور کریں گے۔
پیر کو مرکزی حکومت نے عدالت میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ عرضیوں میں لگائے گئے تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ مرکز نے کہا تھا کہ ماہرین کی ایک کمیٹی پورے معاملے کی جانچ کرے گی۔
مزید پڑھیں: