اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

hate speech against Muslim community: مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر سابق رکن اسمبلی پولیس کی حراست میں - ای ٹی وی بھارت اردو کی خبر

ترواننت پورم کے سابق رکن اسمبلی کو مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر پولیس نے حراست میں لے لیا ہے، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کے دوران مسلم کمیونٹی کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کیا تھا۔

مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر سابق اسبلی پولیس کی حراست میں
مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر سابق اسبلی پولیس کی حراست میں

By

Published : May 1, 2022, 10:43 AM IST

ترواننت پورم: ریاست کیرالا کے ضلع ترواننت پورم کے سابق رکن اسمبلی اور کیرالہ جنپکشم (سیکولر) کے رہنما پی سی جارج کو ترواننت پورم فورٹ پولیس نے حراست میں لے لیا، ان پر الزام ہے کہ انہوں نے جمعہ کو ایک تقریب سے خطاب کے دوران مسلم کمیونٹی کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کیا تھا۔ ریاستی پولیس سربراہ انیل کانت کی ہدایت پر فورٹ پولیس نے سابق رکن اسبملی کے خلاف مقدمہ درج کیا۔ ترواننت پورم فورٹ پولیس نے انہیں جمعہ کو صبح 5 بجے کے قریب ایراٹوپیٹہ میں واقع ان کے گھر سے اپنی تحویل میں لے لیا۔ یہ کارروائی ڈی جی پی انیل کانت کی ہدایات کے بعد کی گئی۔ کئی تنظیموں نے پی سی جارج کے خلاف کارروائی کی درخواست کی تھی۔

سابق رکن اسبلی نے اننت پوری ہندو مہا سمیلن کی ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیرالہ میں مسلمانوں کے ذریعہ چلائے جانے والے ریستورانوں سے بچنے کی اپیل کی۔ انہوں نے ہندوؤں کو مشورہ دیا کہ وہ ترواننت پورم میں ایم اے یوسفالی کے مال سے خرید و فروخت نہ کریں۔ اس نفرت انگیز تقریب کے بعد تنازع شروع ہوگیا اور بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا۔

یوتھ لیگ، ڈی وائی ایف آئی، ویلفیئر پارٹی اور پاپولر فرنٹ جیسی تنظیموں نے سابق رکن اسمبلی کے خلاف شکایات درج کرائی تھیں۔ اے آئی وائی اے ایف کے ریاستی صدر این ارون، سکریٹری ٹی ٹی جسمون نے پی سی کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسی تقریر ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو آلودہ کرتی ہے۔ مذہبی دشمنی کو فروغ دینے کی کوشش کرنے پر سابق رکن اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کیرالہ مسلم جماعت کونسل، مسلم یوتھ لیگ اور ویلفیئر پارٹی کے ریاستی صدر حامد وانیامبالم نے ڈی جی پی سے شکایت درج کرائی۔ پی ڈی پی نے بھی فرقہ وارانہ فسادات کے خلاف پولس میں شکایت درج کرائی تھی۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details