پٹنہ: بہار شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین افضل عباس نے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ (ایم این اے ایف) کے بند کئے جانے کے فیصلہ پر کہا کہ فیلو شپ کو بند کرنا مرکزی حکومت کا ایک خاص منصوبہ ہے۔ یہ فیلو شپ ان باصلاحیت طلباء کو دی جاتی تھی جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے تاکہ انہیں کوئی پریشانی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سچر کمیٹی نے مسلمانوں کے حالات کو بد سے بدتر بتایا ہے، ایسے میں اقلیتی طلباء کے لیے یہ اسکالرشپ بہت اہمیت کی حامل ہے، اسے بند کرکے مرکزی حکومت نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ تعلیم مخالف حکومت ہے۔ Demands restoration of Maulana Azad National Fellowship
Maulana Azad National Fellowship مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کی بحالی کا مطالبہ
مرکزی حکومت نے مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو تعلیمی سال 2022-23 سے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی نے لوک سبھا میں کانگریس کے رکن پارلیمان ٹی این پرتھاپن کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اس بات کا انکشاف کیا جس کے بعد ملک بھر سے طلباء و تعلیم سے جڑے مؤقر افراد کا شدید رد عمل آ رہا ہے۔ Demands restoration of Maulana Azad National Fellowship
مزید پڑھیں:۔AMU Students Protest حکومت مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ بند کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے، اے ایم یو طلبہ
کانگریس کے رہنما اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے سابق صدر ڈاکٹر مشکور عثمانی نے کہا کہ یہ فیلو شپ یو پی اے حکومت میں وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے عہد میں 2009 میں شروع ہوئی تھی، یہ فیلو شپ چھ اقلیتی برادریوں جیسے بدھ مت، عیسائی، جین، مسلمان، پارسی اور سکھوں کو ایم فل اور پی ایچ ڈی کرنے کے لیے پانچ سالہ مالی امداد فراہم کرتی تھی، جن میں اسسٹنٹ پروفیسرز کے تحقیقی منصوبے شامل ہیں۔ یہ سچر کمیٹی کی سفارشات کے بعد شروع کی گئی تھی، جس نے بھارت میں مسلم طلباء کے سماجی و اقتصادی حالات کا مطالعہ کیا تھا، مگر اب مرکزی حکومت کے اس اقدام سے بہت سے طلباء کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ سراسر ناانصافی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے مودی حکومت صرف تعلیم مخالف ہی نہیں بلکہ اقلیتی مخالف بھی ہے. جے ڈی یو رہنما میجر اقبال حیدر نے اس فیلو شپ کو دوبارہ شروع کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آج بھی اقلیتی برادری میں بہت سے ایسے طلباء ہیں جو معاشی اعتبار سے کمزور ہیں ایسے طلباء کے لیے اس طرح کی فیلو شپ انہیں آگے بڑھنے میں مدد کرتی ہے، لہذا اسے دوبارہ شروع کیا جانا چاہیے۔