نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن 2023 میں آج راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دے رہے ہیں۔ راجیہ سبھا میں پی ایم نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایوان میں کچھ لوگوں کے رویے اور تقریر سے نہ صرف ایوان بلکہ ملک کو بھی مایوسی ہو رہی ہے۔
راجیہ سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ ایوان ریاستوں کا گھر ہے،کئی ایسے لوگ گھروں میں بھی بیٹھے ہوتے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی میں کئی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ایوان میں جو کچھ ہوتا ہے ملک اسے سنتا اور سنجیدگی سے لیتا ہے
وزیر اعظم کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا ہنگامہ شروع ہو گیا۔ ہنگامہ آرائی کے جواب میں پی ایم مودی نے کہا کہ مٹی میرے پاس تھی، میرے پاس گلال تھا، جس کے پاس تھا اس نے اچھال دیا۔ انہوں نے کہا کہ جتنا کیچڑ پھینکو گے کمل اتنا ہی کھلے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے کانگریس نے چھ دہائیاں ضائع کیں۔
اسپیکر جگدیپ دھنکھر نے بدھ کو ایوان میں اعلان کیا کہ وزیر اعظم مودی کل دوپہر 2 بجے شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیں گے۔ اس سے پہلے لوک سبھا میں راہل گاندھی کے کچھ ریمارکس کو ہٹانے پر کانگریس صدر نے کہا کہ الفاظ کو تمام اصولوں پر غور کرنے کے بعد ہٹا نا چاہیے تھا۔
منگل کو ایوان بالا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث شروع ہوئی۔ آج ایوان بالا میں وقفہ صفر اور سوالیہ وقفہ نہیں ہوا اور اجلاس کے آغاز سے ہی بحث کو آگے بڑھایا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ صدر دروپدی مرمو نے بجٹ اجلاس کے پہلے دن 31 جنوری کو تاریخی سینٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کی مشترکہ نشست میں اپنا پہلا خطاب کیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے آج لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کا جواب دیا۔ راجیہ سبھا میں صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث بدھ کو ختم ہو گئی۔ صدر دروپدی مرمو نے بجٹ اجلاس کے پہلے دن 31 جنوری کو لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں دروپدی مرمو نے کئی مسائل بشمول دفاع، خلا، خواتین کو بااختیار بنانے اور ترقی یافتہ ہندوستان کی تعمیر کے لیے 'امرت کال' کے دوران عوامی شراکت کی اہمیت پر بات کی۔تاہم اپوزیشن نے صدر کے خطاب پر تنقید کی
اس سے پہلے لوک سبھا میں شکریہ کی تحریک کا جواب دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ صدر نے دونوں ایوانوں سے اپنے بصیرت انگیز خطاب میں ملک کو ہدایت دی۔ ان کے خطاب نے ہندوستان کی 'ناری شکتی' (خواتین کی طاقت) کو متاثر کیا اور ہندوستان کی قبائلی برادریوں کے اعتماد کو بڑھایا اور ان میں فخر کا احساس پیدا کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے قوم کو 'سنکلپ سے سدھی' کا تفصیلی بلیو پرنٹ دیا۔
انہوں نے اپنی حکومت کی طرف سے کئے گئے کاموں کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ عالمی سطح پر ہندوستان کے تئیں مثبت رجحان ہے۔ اصلاحات مجبوری سے نہیں بلکہ یقین سے کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان جمہوریت کی ماں ہے، مضبوط جمہوریت کے لیے تعمیری تنقید ضروری ہے اور تنقید 'شدھی یگیا' کی طرح ہے۔