نئی دہلی: اتر پردیش کے چار اضلاع چندولی، کشی نگر، سنت کبیر نگر اور سنت روی داس نگر میں گونڈ برادری کے لوگوں کو درج فہرست قبائل کے زمرے میں شامل کرنے سے متعلق آئین (درجہ فہرست ذات اور درج فہرست قبائل) آرڈر دوسرا ترمیمی بل 2022 راجیہ سبھا نے اسے بدھ کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔ اس کے ساتھ ہی اس بل کو پارلیمنٹ نے منظوری دے دی کیونکہ لوک سبھا اس بل کو یکم اپریل 2022 کو پہلے ہی منظور کر چکی ہے۔ اس کے ذریعہ آئین (قبائل) (اتر پردیش) آرڈر 1967 اور آئین (شیڈیولڈ کاسٹ) آرڈر 1950 میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس بل پر کل تین گھنٹے تک بحث ہوئی اور مرکزی قبائلی امور کے وزیر ارجن منڈا نے آج راجیہ سبھا میں اس کا جواب دیا۔ اس کے بعد بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔Parliament approves bill to include Gond community In ST
منڈا نے کہا کہ اس بل پر بحث میں 26 اراکین نے اپنے خیالات اور تجاویز پیش کیں۔ کانگریس پر قبائلیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر یہ پارٹی صحیح معنوں میں قبائلی حامی ہوتی تو صدارتی انتخاب میں قومی جمہوری اتحاد کی امیدوار دروپدی مرمو کے خلاف اپنا امیدوار کھڑا نہ کرتی۔ محترمہ مرمو ملک کی پہلی قبائلی صدر بن گئی ہیں اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی شکریہ کے مستحق ہیں جنہوں نے نہ صرف قبائلیوں کے مفادات کا خیال رکھا بلکہ اس برادری کے ایک فرد کو ملک کے اعلیٰ ترین عہدے تک پہنچایا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر جے پی نڈا نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔