اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

ترال: پنر ڈیم انتظامیہ کی نظروں سے اُوجھل

مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پنر ڈیم کو حکومت نے نظر انداز کیا ہوا ہے اور یہاں دور دراز علاقوں سے لوگ سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں لیکن یہاں پر بیت الخلا اور دیگر سہولیات دستیاب نہیں ہے۔

By

Published : Sep 17, 2021, 1:32 PM IST

paner-dam
paner-dam

سیاحت کو فروغ دینے کے لیے جہاں انتظامیہ بلند بانگ دعوے کر رہا ہے، وہیں جنوبی کشمیر کے ترال سے پانچ کلومیٹر دور پنر ڈیم زبوں حالی کی داستان بیان کر رہا ہے۔ حالانکہ ڈیم کی خوبصورتی قابل دید ہے اور خوبصورت پہاڑیوں کے دامن میں واقع یہ ڈیم ہر سیاح کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے لیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ ڈیم انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل ہے۔

مقامی شہری محمد اشرف کھانڈے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ پنر ڈیم کو حکومت نے نظر انداز کیا ہوا ہے اور یہاں دور دراز علاقوں سے لوگ سیر و تفریح کے لیے آتے ہیں لیکن یہاں پر بیت الخلا اور دوسری سہولیات دستیاب نہیں ہے جسکی وجہ سے انھیں پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے حالانکہ کئی بار حکام سے اسکی شکایت کی گئی ہے۔

ترال: پنر ڈیم بنیادی انتظامیہ کی نظروں سے اُوجھل

محمد یوسف بٹ نام کے ایک اور شہری نے بتایا کہ پنر ڈیم علاقہ ترال کی شان ہے لیکن نہ جانے کیوں اس ڈیم کی عظمت رفتہ بحال کرنے میں حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس ڈیم کی شان بحال کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں:۔ترال: مشہور پنر ڈیم انتظامیہ کی نظروں سے اوجھل

وہیں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ترال شبیر احمد رینہ نے کہا کہ اس حوالے سے انتظامیہ گزشتہ برس سے ہی متحرک ہو گئی ہے اور یہاں رابطہ سڑک کی میکڈمایزشن عمل میں لائی گئی ہے جبکہ ترال میں ٹورازم کو فروغ دینے کے لیے کئی مقامات کو سیاحتی نقشه پر لایا جا رہا ہے جس میں پنر ڈیم قابل ذکر ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details