شاہ محمود قریشی دو طرفہ مسائل اور علاقائی حالات پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جرمنی کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ اس دوران اپنے جرمن ہم منصب ہیکو ماس کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ افغانستان کی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا 'عالمی برادری کو افغانستان سے روابط رکھنا چاہیے، انسانی امداد جاری رکھنی چاہیے اور افغانستان میں معاشی تباہی نہیں ہونے دینی چاہیے۔
انہوں نے ماضی کی غلطیوں کو دہرانے کے خلاف خبردار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کو چھوڑنا کوئی آپشن نہیں تھا کیونکہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
قریشی نے کہا کہ افغانستان میں استحکام کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کا تعاون ضروری ہے اور جرمن وزیر خارجہ صورتحال کا جائزہ لینے اور افغانستان میں قیام کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ آپ کو ایک بہت اچھا نظریہ دے گا کہ چیلنجز کیا ہیں ، خدشات کیا ہیں ، مواقع کیا ہیں اور آنے والے دنوں میں کیا کرنے کی ضرورت ہے۔
قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں اضطرابی کیفیت پیدا کرنے والوں سے چوکس رہیں۔ عالمی برادری کو امن کے لیے کھڑے ہونے والوں اور اس میں خلل ڈالنے والوں کے درمیان فرق کرنا ہوگا۔