ڈھاکہ: روہنگیا مہاجرین بنگلہ دیش پر ایک 'بڑا بوجھ' ہیں اور ملک بنگلہدیش ان کی وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کی مدد لے رہا ہے۔ یہ بتاتے ہوئے وزیر اعظم شیخ حسینہ نے کہا کہ 'مجھے ایسا لگتا ہے کہ پڑوسی ملک ہونے کے ناطے بھارت اس میں بڑا کردار ادا کر سکتا ہے۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے ساتھ بات چیت میں شیخ حسینہ نے اعتراف کیا کہ بنگلہ دیش میں لاکھوں روہنگیا کی موجودگی نے ان کی حکومت کے لیے چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑا بوجھ ہے۔ ہمارے یہاں 1.1 ملین روہنگیا ہیں۔ ہم عالمی برادری اور اپنے پڑوسی ممالک سے مشاورت کر رہے ہیں، انہیں بھی کچھ اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ وہ اپنے وطن واپس جا سکیں۔ Sheikh Hasina on Rohingya Migrants
بنگلہ دیشی وزیر اعظم نے کہا کہ 'ان کی حکومت نے انسانی ہمدردی کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے بے گھر کمیونٹی کا خیال رکھنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم انہیں انسانی بنیادوں پر پناہ دیتے ہیں۔ کورونا بحران کے دوران ہم نے تمام روہنگیا کمیونٹی کو ٹیکہ لگایا لیکن وہ کب تک یہاں رہیں گے؟ وہ کیمپ میں رہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ منشیات اور خواتین کی اسمگلنگ میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ دن بہ دن یہ بڑھتا جا رہا ہے۔ اس لیے وہ جتنی جلدی وطن واپس لوٹیں گے، اتنا ہی ہمارے ملک اور میانمار کے لیے بہتر ہوگا۔ اس لیے ہم ان کے ساتھ اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔