اتر پردیش اسمبلی میں اردو میں حلف لینے کی مہم 1996 میں عالم بدیع نے شروع کی تھی۔ وہ اردو میں حلف نہ لینے کی وجہ سے ایک برس اسمبلی میں داخل نہیں ہوسکے تھے۔ اردو زبان میں حلف لینے والے اراکین میں ضیاالرحمان برق، عالم بدیع، نفیس احمد اور ضیاء الدین شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی مادری زبان اردو میں حلف لیا جبکہ بیشتر اراکین نے ہندی زبان کو ترجیح دی۔ AlamBadi's Special Interview with ETV Bharat۔ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے عالم بدیع نے کہا کہ 1996 سے قبل اردو میں اتر پردیش کی اسمبلی میں حلف نہیں لیا گیا تھا جو لوگ کہتے ہیں وہ جھوٹ ہے۔ ہم نے ایک برس تک جدوجہد کی تھی، جس کے بعد کامیابی ملی تاہم اس پیمانے پر اب بھی کامیابی نہیں ملی ہے جس کی توقع تھی۔
اسمبلی میں کل تقریبا 36 مسلم اراکین ہیں لیکن ان میں سے فقط 4 ہی اراکین نے اردو میں حلف لیا۔ حالانکہ حلف برداری پروگرام سے قبل کئی لوگوں سے انفرادی ملاقات کر اس بات پر زور دیا تھا کہ اپنی مادری زبان میں حلف لیں لیکن توقع کے برخلاف بیشتر نے ہندی کو ترجیح دیا۔ عالم بدیع سماج وادی پارٹی سے اعظم گڑھ کے نظام آباد حلقہ اسمبلی سے پانچویں بار کامیاب ہو کر اسمبلی میں پہنچے ہیں۔ 86 برس کے عالم بدیع اسمبلی اراکین میں سب سے زیادہ عمر کے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نظام آباد حلقہ اسمبلی کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ سب سے زیادہ عمر کے رکن اسمبلی کا انتخاب کیا ہے اور اعظم گڑھ کے کامیاب امیدواروں میں سب سے زیادہ ووٹ سے کامیاب کیا۔