دہلی کی راؤز ایونیو عدالت نے کہا ہے کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں درخواست گزار سبرامنیم سوامی کے کراس اگزامینیشن کے بعد ہی ان کے دستاویزوں اور گواہوں کو سمن جاری کرنے لئے دائر عرضی پر خیال کیا جائے گا۔ ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ سچن گپتا نے 25 فروری کو سبرامنیم سوامی کا کراس معائنہ کرنے کا حکم دیا۔
پہلے سوامی کا کراس اگزامین کیا جائے گا
آج سماعت کے دوران ملزمین کی جانب سے کہا گیا کہ 26 مئی 2018 کو عدالت نے حکم دیا تھا کہ شکایت کنندہ کا پہلا بیان ریکارڈ کیا جائے گا، اس کے بعد ہی گواہوں کو طلب کرنے کے لئے سمن پر غور کیا جائے گا۔ اس دلیل کو نوٹ کرتے ہوئے عدالت نے سبرامنیم سوامی کا 25 فروری کو کراس اگزامینیشن کرنے کا حکم دیا۔
گزشتہ 28 جنوری کو عدالت نے کانگریس کے مرحوم رہنما موتی لال وورا کے خلاف مقدمہ بند کرنے کا حکم دیا تھا۔ سماعت کے دوران ساؤتھ ایوینیو پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او نے موتی لال وورا کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی رپورٹ عدالت میں پیش کی تھی اور کہا تھا کہ موتی لال وورا کی موت 21 دسمبر 2020 کو ہوئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے موتی لال وورا کا نام ملزموں کی فہرست سے خارج کردیا۔ ایڈووکیٹ ترنم چیمہ نے ملزم کی جانب سے سبرامنیم سوامی کی درخواست پر جواب داخل کیا تھا۔
گزشتہ 12 جنوری کو سماعت کے دوران شکایت کنندہ اور بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے گواہوں کو دستاویزات اور سمن جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ملزم کی جانب سے دائر جواب کے بعد اپنا جواب داخل کیا تھا۔ ملزم کی جانب سے پیش ہوئے ایڈووکیٹ ترنم چیمہ نے عدالت کے ریکارڈ میں اس مقدمے کے ملزم موتی لال وورا کا ڈیتھ سرٹیفکیٹ شامل کرنے درخواست دائر کی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے متعلقہ ایس ایچ او کو ہدایت کی کہ وہ اس سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی رپورٹ داخل کرے۔