ایرناکولم: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے نظریے کے خلاف لڑنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کا ایک پلیٹ فارم پر آنا بہت ضروری ہے۔Rahul Gandhi targets BJP
کانگریس کی 'بھارت جوڑو' یاترا کے 15ویں دن مسٹر گاندھی نے کہا، "یہ انتہائی ضروری ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں ایک ساتھ آئیں۔ میرے خیال میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات، مالی طاقت اور ادارہ جاتی طاقت سے لڑنے کی ضرورت ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر سوچ سمجھ کر لائحہ عمل بناکر کام کریں۔
پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارے جانے کے سوال پر مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہر طرح کی فرقہ پرستی اور تشدد کی مخالفت کی جانی چاہئے۔ خیال ر ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ملک میں کئی مقامات پر پی ایف آئی کے احاطے پر چھاپے مارے ہیں اور 100 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پی ایف آئی نے احتجاج کے طور پر کیرالہ میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہر قسم کی فرقہ پرستی، تشدد جہاں سے بھی آئے ان کا مقابلہ کیا جانا چاہئے۔ فرقہ پرستی کے بارے میں زیرو ٹالرنس ہونا چاہیے، یہ جہاں کہیں سے بھی آرہی ہو۔
بھارت جوڑو یاترا کے دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کی حکومت والی کیرالہ میں کانگریس اور سی پی آئی (ایم) کے لیڈروں کے درمیان لفظی جنگ پر براہ راست تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ ہمارا ان سے نظریاتی اختلاف ہے۔
کیرالہ میں بائیں بازو کی حکومت کے بارے میں ان کے جائزے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا، "کیرالہ میں کانگریس کی قیادت والی پچھلی حکومت نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت جوڑو یاترا کے حوالے سے میں اپنے مقصد کے بارے میں بالکل واضح ہوں۔ اسے ملک کے عوام کے سامنے رکھنا ہے۔ نفرت، تکبر اور تشدد ملک کے لیے اچھا نہیں ہے۔