امپھال:گزشتہ دو ماہ سے منی پور میں تشدد جاری ہے۔ پارلیمنٹ سے لے کر سڑک تک اس معاملے پر غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں اپوزیشن اتحاد انڈیا (I.N.D.I.A.) کا ایک وفد منی پور کے دورے پر ہے جہاں ان لوگوں نے گورنر انوسویا اُوکے سے ملاقات کی۔ گورنر سے ملاقات کے بعد کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ گورنر نے مشورہ دیا کہ ہم تمام برادریوں کے لیڈروں سے بات چیت کریں اور کوئی حل تلاش کریں۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ زمینی حقیقت جاننے کے لیے تشدد سے متاثرہ منی پور کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے پہلے دن کئی علاقوں کا دورہ کیا اور ریلیف کیمپوں میں جا کر متاثرین کا دکھ درد سنا۔
اتوار کی صبح انڈیا (I.N.D.I.A) کے وفد نے گورنر سے ملاقات کی ہے۔ اسی دوران وفد میں شامل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ منی پور کو پوری طرح نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈر ادھیر رنجن نے کہا، "وفد کے تمام 21 ممبران پارلیمنٹ نے گورنر کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔ اس دو روزہ دورے کے دوران ہم نے جو کچھ بھی دیکھا، جو کچھ بھی محسوس کیا وہ سب ہم نے انہیں بتایا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ ہم تمام برادریوں کے رہنماؤں کے ساتھ مل کر بات کریں اور اس کا حل نکالیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن اور حکمراں پارٹی کو مل کر ایک آل پارٹی وفد منی پور بھیجنا چاہیے اور بات چیت کرنی چاہیئے۔