اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ دنوں انتخابی ریلی میں خطاب کرتے ہوئے گئو کشی کے خلاف ہونے والی کارروائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 'گئو کشی کرنے والے قصائیوں کو سبزی بیچنے پر مجبور کردوں گا۔ Closure of Slaughterhouses in UP
Closure of Slaughterhouses in UP: پوری ریاست میں گوشت جانچنے کیلئے صرف ایک لیب مگر گئوکشی کے الزام میں ہزاروں قید
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں آل انڈیا جمیعت قریش کے سیکریٹری شہاب الدین نے کہا کہ 'حکمران جماعت بی جے پی سلاٹر ہاؤس پر یہ کہہ کر کارروائی کر رہی ہے کہ ریاست میں بیشتر سلاٹر ہاؤس غیر قانونی ہیں۔ اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ حکومت کے ماتحت چلنے والے سلاٹر ہاؤس کیسے غیر قانونی ہوگئے اور ان کو کیوں بند کردیا گیا اور ان کا لائسنس کیوں منسوخ کردیا گیا جب کہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا کہ حکومت اپنے فنڈ سے سلاٹر ہاؤس تعمیر کرائے۔ Closure of Slaughterhouses in UP
ان کی اس تقریر اور کاروائی سے قریشی سماج نالاں ہیں، آل انڈیا جمعیت القریش کے سکریٹری شہاب الدین کا کہنا ہے گذشتہ پانچ برس میں حکومت کے تحت چلنے والے تقریباً 7 سو سلاٹرز ہاؤس بند ہوئے ہیں، جس سے لاکھوں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں اور وزیر اعلیٰ نے ایک خاص ذات کا نام لیکر نازیبا تبصرہ کیا ہے، جس سے پورے سماج کی توہین ہوئی ہے۔ Yogi Adityanath on Slaughterhouse
انہوں نے کہا کہ گئو کشی پر اگرچہ حکومت اپنی کامیابی عوام کو بتا رہی ہے، تاہم پوری ریاست میں صرف ایک گوشت جانچنے کا لیب ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں بے گناہ افراد قید میں ہیں۔ جس پر کوئی بھی بات چیت نہیں کررہا ہے اور حکومت بھی اس مسئلے پر خاموش ہے۔