ٹورنٹو/نئی دہلی: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا اس وقت کینیڈا کے ہیلی فیکس میں منعقد ہونے والی 65ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں بھارتی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ اس کانفرنس کے سلسلے میں منعقد ہونے والی ملاقاتوں کے دوران انہوں نے آج آسٹریلیا کی سینیٹ کے اسپیکر سیو لائنس کی قیادت میں آسٹریلیا کے پارلیمانی وفد سے ملاقات کی۔ Australian Parliamentary Delegation
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے برلا نے قوم کی تعمیر میں نوجوانوں کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بھارت اور آسٹریلیا کے نوجوانوں کو مل کر کام کرنا چاہئے اور انہیں اپنے علم اور تجربات کو شیئر کرنے کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ باقاعدگی سے بات چیت کرنی چاہئے۔ دونوں ممالک میں ترقی کے لیے برلا نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے کو فروغ دینے پر بھی زور دیا۔
آسٹرییلیائی پارلیمانی وفد کے ساتھ بات چیت کے دوران برلا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ آسٹریلیا میں بھارتی بڑے پیمانے پر آزادی کا امرت مہا اتسو منا رہے ہیں، جو اپنے مادر وطن سے ان کی وابستگی کو ظاہر کرتا ہے۔
انڈیا-آسٹریلیا فرینڈشپ گروپ کے بارے میں بات کرتے ہوئے برلا نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پارلیمانی تعاون کو مضبوط بنانے کی سمت میں یہ صحیح فیصلہ تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا کے قانون سازوں کو باقاعدگی سے بات چیت کرنی چاہئے۔ بہترین روایات اور طریقہ کار کا تبادلہ کرنا چاہئے، جس سے پارلیمانی جمہوریت مضبوط ہوگی۔ پارلیمانی اسٹینڈنگ کمیٹیوں کا حوالہ دیتے ہوئے برلا نے کہا کہ یہ کمیٹیاں ایگزیکٹو کی جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے موثر طریقہ کار ہیں۔ اس لیے مقننہ کو مضبوط کرنے کے لیے کمیٹی کے نظام کو مضبوط کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے آسٹریلیائی پارلیمنٹ کے قانون سازوں اور عہدیداروں کو PRIDE کی تربیتی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لئے مدعو کیا۔