نئی دہلی: لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج پارلیمنٹ کمپلیکس میں اشوکا یونیورسٹی کے طلباء سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں میں سماج میں مثبت تبدیلی لانے کی بے پناہ طاقت اور صلاحیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماج کو نوجوانوں سے بہت زیادہ توقعات ہیں اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے بڑھیں اور ان توقعات کو پورا کریں۔ طلباء کو زندگی میں ناکامیوں سے مایوس نہ ہونے کی تلقین کرتے ہوئے برلا نے زور دیا کہ کامیابی اور ناکامی زندگی کا حصہ ہیں اس لئے طلباء کو ہر چیلنج کو نئے موقع کے طور پر لینا چاہئے۔ سب سے پہلے طلباء کو اپنے اہداف کا تعین کرنا چاہیے اور ایک بار جب اہداف طے ہو جائیں تو انہیں رکاوٹوں کے سامنے ہمت ہارے بغیر پورے نظم و ضبط اور لگن کے ساتھ اہداف حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔برلا نے کہا کہ ایسا کرنے سے کامیابی کی راہ ہموار ہوگی۔ انہوں نے طلباء کو خبردار کیا کہ وہ زندگی میں بداخلاقی کا مظاہرہ نہ کریں کیونکہ بداخلاقی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔
ٹکنالوجی کے میدان میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں اور اے آئی پر مبنی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے برلا نے مشورہ دیا کہ ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ہمیں انسانی نقطہ نظر کو نہیں بھولنا چاہیے۔ ٹکنالوجی اور روایت کو ساتھ ساتھ چلنا چاہیے۔ اس امتزاج سے ہی معاشرے میں درست سمت میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا سکتی ہیں۔ مسٹر برلا نے مشورہ دیا کہ طلباء کو اپنی تحقیق اور اختراع کے ذریعے لوگوں کو متاثر کرنے والے مسائل کے بارے میں سماج میں بیداری پیدا کرنی چاہیے اور ان مسائل کے حل کے لیے بھی کام کرنا چاہیے۔ وہ دیہاتوں تک پہنچ کر گاوں والوں کو درپیش چیلنجز کا تجربہ کریں اور اپنے تجربات کی بنیاد پر مسائل کو حل کریں۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا حتمی مقصد معاشرے کے آخری آدمی تک پہنچنا اور اس کی زندگی کو بہتر بنانا ہے۔