دہلی میٹرو ریل کارپوریشن نے 29 اگست کو ایک پریس ریلیز کے ذریعے اعلان کیا تھا کہ موجودہ معذور افراد کے لیے بیت الخلا کو خواجہ سراؤں کے لیے مختص کیا جائے گا لیکن اس بیان میں متعدد باتیں ایسی ہیں جو خواجہ سرا سماج کو ناگوار گزری ہیں۔
اس حوالے سے خواجہ سرا ڈاکٹر اقصٰی شیخ نے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور دہلی میٹرو ریل کارپوریشن کو خط لکھ کر اعتراض کا اظہار کیا اور ان تمام باتوں پر فوری کارروائی کرتے ہوئے دی گئی رائے پر عمل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ڈی ایم آر سی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں درج ذیل غلطیوں کی نشاندہی کی ہے:
1. دو لسانی اشاروں میں ہندی میں لفظ (اُبھیے لنگی) کا استعمال کیا گیا ہے جو خواجہ سراؤں کے لیے قابل قبول اصطلاح نہیں ہے چونکہ اس اصطلاح کا مطلب انٹر سیکس افراد ہے۔ خواجہ سراوں کے لیے ٹرانسجینڈر کی اصطلاح استعمال کی جائے۔
2. خواجہ سراؤں کے لیے استعمال ہونے والی علامتی تصویر میں آدھا مرد اور آدھی عورت دکھائی گئی ہے، جو کہ غلط ہے۔
خواجہ سراوں کے لیے بیت الخلاء میں استعمال ہونے والی علامت کے طور پر انگریزی زبان کا 'T' استعمال کیا جا سکتا ہے۔
3. پریس ریلیز میں ٹرانس جینڈرز کے بجائے 'ٹرانس جینڈر افراد کا استعمال کیا جانا چاہئے۔ ٹرانسجینڈر انگریزی زبان میں ایک اسم نہیں ہے بلکہ ایک صفت ہے۔
4. ٹرانسجینڈر پرسنز (حقوق کا تحفظ) ایکٹ 2019 کے سیکشن 11 کے مطابق ہر اسٹیبلشمنٹ کسی شخص کو شکایات سے نمٹنے کے لیے شکایت افسر مقرر کرے گی۔