آر ایس ایس نظریہ کے حامی پروفیسر راکیش پانڈے کے ذریعہ کیرالہ کے طلبا کے 100 فیصد نمبر حاصل کیے جانے پر اسے ’مارکس جہاد‘ قرار دے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا تھا اور کیرالہ کے طلبا کے ذریعہ دہلی یونیورسٹی میں زیادہ درخواست دینے پر اسے سازش بتایا تھا۔ ان کے اس پوسٹ پر زبردست ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔
این ایس یو آئی کے ریاستی صدر کنال سہراوت کی قیادت میں کروڑی مل کالج کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور پرنسپل سے مل کر ان کو عرضداشت پیش کی۔ عرضداشت میں جلد از جلد پروفیسر راکیش پانڈے کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ این ایس یو آئی نے آج پروفیسر راکیش پانڈے کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔این ایس یو آئی نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پروفیسر راکیش پانڈے کی تصویر کو نذرِ آتش کیا۔ اس موقع پر این ایس یو آئی کے قومی سکریٹری اور دہلی انچارج نتیش گوڑ، قومی سکریٹری لوکیش چگ، قومی سکریٹری ونود جھاکر وغیرہ بھی موجود تھے۔
این ایس یو آئی کے ریاستی صدر کنال سہراوت نے اس موقع پر کہا کہ ’’ہم نے آج احتجاجی مظاہرہ کے ذریعہ دہلی یونیورسٹی انتظامیہ کو سخت تنبیہ دی ہے اور فوراً آر ایس ایس نظریہ کے حامی پروفیسر کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ پروفیسر راکیش پانڈے اپنے تبصرہ کے لئے پورے ملک سے معافی مانگیں۔‘‘